محمد بن عبد الوہاب نجدی کے متعلق دیوبندی اس منافقت کا جواب دیں ؟
شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی لکھتے ہیں : محمد بن عبدالوھاب نجدی ابتدا تیرھویں صدی نجد عرب سے ظاھر ہوا اور چونکہ یہ خیالات باطلہ اور عقائد فاسدہ رکھتا تھا اس لئے اس نے اھل سنت والجماعت سے قتل و قتال کی ان کو بالجبر اپنے خیالات کی تکلیف دیتا رہا ان کے اموال کہ غنیمت کا مال اور حلال سمجھا گیا ان کے قتل کرنے کو باعث ثواب و رحمت شمار کرتا رہا اھل حرمین کو خصوصا اور اھل حجاز کو عموما اس نے تکلیف شاقہ پہنچائیں سلف صالحین اور اتباع کی شان میں نہایت گستاخی اور بے ادبی کے الفاظ استعمال کئے بہت سے لوگوں کو بوجہ اس کی تکلیف شدیدہ کے مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ چھوڑنا پڑا اور ہزاروں آدمی اس کے اور اس کی فوج کے ہاتھوں شھید ہو گئے - الحاصل وہ ایک ظالم و باغی خونخوار فاسق شخص تھا اس وفہ سے اھل عرب کو خصوصا اس کے اتباع سے دلی بغض تھا اور ہے اور اس قدر ہے لہ اتنا قوم یہود سے ہے نہ نصاری سے نہ مجوس سے نہ ہنود سے ۔ (اشہاب اثاقب ص221 دارالکتاب غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور)
شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی لکھے ہیں : محمدبن عبد الوہاب نجدی کا عقیدہ تھا جملہ اہلِ عالم و مسلمانانِ دیار کافر ہیں انہیں قتل کرنا اور اُن کے مال لوٹنا حلال بلکہ واجب ہیں ۔ (الشہاب الثاقب صفحہ نمبر 222 شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی) ۔
دیوبندیوں کے امام ربانی غوث اعظم رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں : محمد بن الووہاب نجدی اور اس کے مقتدی وہابی کہلاتے ہیں اور ان کے عقائد اچھے تھے ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ 292 قطب العالم دیوبند گنگوہی)
دیوبندیوں کے قطب ارشاد و مجدد رشید گنگوہی لکھتے ہیں : اس وقت اور اطراف میں وہابی متبع سنت اور دیندار کو کہتے ہیں ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ 250 مطبوعہ دارالاشاعت کراچی)
No comments:
Post a Comment