Friday 4 January 2019

وہابیہ کی طرف سے اعلیٰ حضرت علیہ الرّحمہ پر شیعہ ہونے کے الزام کا جواب

0 comments
وہابیہ کی طرف سے اعلیٰ حضرت علیہ الرّحمہ پر شیعہ ہونے کے الزام کا جواب

محترم قارئین : دین و دیانت رکھنے والے حضرات کے لیئے یہ امر باعثِ حیرت ہو گا کہ اہل سنت کے امام اعلیٰ حضرت شاہ احمد رضا خان قادری بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات میں سے ایک الزام یہ بھی ہے ۔

غیر مقلد وہابی احسان الہٰی ظہیر لکھتا ہے : وہ ایسے شیعہ خاندان سے تعلق رکھتے تھے ، جس نے اہل سنت کو نقصان پہنچانے کے لیے بطورِ تقیہ ، سنی ہونا ظاہر کیا تھا ۔ (احسان الٰہی ظہیر غیر مقلد وہابی : البریلویۃ ص ۲۱)

پندرھویں صدی کا یہ عظیم ترین جھوٹ بولتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ کیا ساری دنیا اندھی ہوگئی ہے جسے امام اعلیٰ حضرت شاہ احمد رضا خان قادری بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تصانیف کا مطالعہ کرنے کا موقع نہیں ملے گا جو شخص فتاویٰ رضویہ اور دیگر بلند پایہ علمی تصانیف کا مطالعہ کرے گا ، وہ آپ کی صداقت اور دیانت کے بارے میں کیا رائے قائم کرے گا ؟ کیا قیامت کے دن ، واحد قہار کی بارگاہ میں جواب دہی کا یقین بالکل ہی جاتا رہا ہے ؟ یا روزِ قیامت کے آنے کا یقین ہی نہیں ہے ۔

اس دعوے پر جو دلائل پیش کیے گئے ہیں ، وہ اس قدر بے وزن اور غیر معقول ہیں کہ دلائل کہلانے کے قابل ہی نہیں ، ذیل میں ان کا مختصر سا جائز پیش کیا جاتا ہے :

غیر مقلد وہابی احسان الہٰی ظہیر لکھتا ہے : ان کے آباؤ اجداد کے نام شیعوں والے ہیں ، ایسے نام اہل سنت میں رائج نہ تھے اور وہ یہ ہیں ۔ احمد رضا ابن نقی علی ابن رضا علی ابن کاظم علی ۔ (احسان الٰہی ظہیر غیر مقلد وہابی : ابریلویۃ ص ۲۱)

جواب

غیر مقلدوں کے مجدد و محقق نواب صدیق حسن خان بھوپالوی کے والد کا نام حسن ، دادا کا نام علی الحسنین ، بیٹے کا نام میر علی خاں اور میر نور الحسن خان ۔ (صدیق حسن خان بھوپالی ، نواب: ابجدالعلوم ج ۳، ص) ۔

غیر مقلدین کے شیخ الکل نذیر حسین دہلوی ہیں ، مدراس کے مولوی صاحب کا نام محمد باقر ہے ۔ قنوج کے مولوی کا نام ہے رستم علی ابن علی اصغر ، ایک دوسرے مولوی کا نام غلام حسنین ابن مولوی حسین علی ۔ ان لوگوں کا تذکرہ نواب بھوپالی کی کتاب ابجد العلوم کی تیسری جلد میں کیا گیا ہے ۔غیرمقلد نام نہاد اہلحدیث حضرات اہل حدیث کے جریدے اشاعۃ السنۃ کے ایڈیٹر کا نام محمد حسین بٹالوی ہے ۔ کیا یہ سب شیعہ ہیں ؟ شرم تم کو مگر نہیں آتی مگر آئے تو کیسے ؟

دو رنگی چھوڑ یک رنگ ہو جا
سرار موم ہو یا زنگ ہو جا​

حضرت امام اعلیٰ حضرت شاہ احمد رضا خان قادری بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا خاندانی نسب نامہ اس طرح ہے : احمد رضا خاں ابن حضرت مولانا نقی علی خاں بن حضرت مولانا رضا علی خاں بن حضرت مولانا حافظ محمدکاظم علی خاں بن حضرت مولانا شاہ محمد اعظم خاں بن حضرت محمد سعادت یار خاں بن حضرت محمد سعید اﷲ خاں رحمة اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین ۔ (حیات اعلیٰ حضرت، جلد اوّل، مطبوعہ مکتبہ رضویہ آرام باغ کراچی، ص۲،چشتی)
کیا امام زین العابدین ، امام، جعفر صادق، امام موسیٰ کاظم ، امام علی رضا ، امام نقی رضی اللہ عنہم اجمعین شیعہ تھے ؟ ، لاحول ولا قوة الا باﷲ​ ۔

خود ان وہابیوں کے اکابرعلماءکے نام ملاحظہ ہوں ، شیخ الکل مولوی نذیر حسین محدث دہلوی غیر مقلد ، مولوی نواب صدیق حسن بھوپالی غیر مقلد ، مولوی محمد حسین بٹالوی غیر مقلد ، مولوی سید شریف حسین غیر مقلد ، مولوی ڈپٹی سید احمد حسن غیر مقلد ، مولوی سید امیر حسن سہسوانی غیر مقلد ، مولوی سبط احمد غیر مقلد ، مولوی حکیم مظہر علی غیر مقلد ، مولوی محمد تقی غیر مقلد ، مولوی سید علی غیر مقلد ، مولوی سید اولاد حسن غیر مقلد ، مولوی نواب سید علی حسن بھوپالی غیر مقلد ، مولوی سید حیدر علی غیر مقلد ، مولوی خرم علی بلہوری غیر مقلد ، مولوی مرزا حسن علی لکھنوی غیر مقلد ۔ (تراجم علمائے حدیث ہند، از ابو یحیٰ امام خاں نوشہروی، مطبوعہ مکتبہ اہل حدیث ٹرسٹ، کراچی، ص۳ تا ۳۱)

کیا یہ غیر مقلد مولوی شیعہ تھے ؟

اگر نہیں تھے تو کیوں ؟ ​

سنن ابن ماجہ کے مقدمہ میں حدیث نمبر ۵۶ کے تحت درج ہے : حدثنا علی بن موسیٰ الرضا عن ابیہ عن جعفر ابن محمد عن ابیہ عن علی ابن الحسین عن ابیہ عن ابی طالب ۔
امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کے دادا استاد ابو صلت رحمۃ اللہ علیہ نے کہا : لوقریء ھذا الاسناد علی مجنون لبراً ، یعنی اس سند کو اگرکسی مجنون پر پڑھا جائے تو اس کا جنون دور ہوجائے ۔ (سبحان اﷲ)
لیکن کیا کیجئے ان جہلائے وہابیت کی بد بختی کا کہ وہ ان بابرکت ناموں کو دیکھیں تو ان کا پاگل پن اور زیادہ ہوجاتا ہے اور وہ ان اسماء مبارکہ کو یکجا لکھا دیکھ کر شیعہ شیعہ کا نعرہ لگانا شروع کردیتے ہیں ۔ (طالبِ دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔