Saturday 19 January 2019

دیوندیوں کے گنگوہی نے مردوں کو زندہ کیا زندوں کو مرنے نہ دیا

0 comments
دیوندیوں کے گنگوہی نے مردوں کو زندہ کیا زندوں کو مرنے نہ دیا

دیوبندیوں کا عقیدہ : دیوبندیوں کا عقیدہ ہے کہ مولوی رشید احمد گنگوہی حضرت عیسٰی روح اللہ علیہ الصّلوٰۃ والسّلام سے افضل ہیں کیونکہ انہوں نے تو صرف ُمردوں کو زندہ کیا مگر ہمارے گنگوہی جی نے ُمردوں کو زندہ کیا اور زندوں کو مرنے بھی نہ دیا ۔ چنانچہ مولوی محمود حسن شیخ الہند دیوبندی مذہب گنگوہی کے مرنے پر ان کی تعریف میں مرثیہ لکھتے ہیں :

مُردوں کو زندہ کیا زندوں کو مرنے نہ دیا
اس مسیحائی کو دیکھیں ذری ابن مریم

(مرثیہ گنگوہی صفحہ نمبر 23 محمود الحسن شیخ الہند دیوبندی مذہب)

اس شعر میں حضرت عیسٰی علیہ السّلام سے گنگوہی کو افضل بھی بتایا اور توہین بھی کی ۔

اہلسنت کا عقیدہ : اہلسنت کا عقیدہ ہے کہ تمام انبیائے کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام مخلوقات میں سب سے افضل ہیں کوئی غیر نبی کسی نبی سے افضل نہیں ہو سکتا جو ایسا اعتقاد رکھے کہ کوئی غیر نبی کسی نبی سے افضل ہے وہ کافر اور انبیائے کرام علیہم الصّلوٰۃ والسّلام کی ادنٰی توہین کرنے والا ہے مرتد ہے اس پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے ۔ (قرآن عظیم و احادیث نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم و شرح فقہ اکبر و عقائد نسفی و شرح عقائد نسفی و کتاب الشفاء شروح شفاء)

مُردوں کوزندہ کیازندوں کو مرنے نہ دیا
اس مسیحائی کو دیکھیں ذری ابن مریم

اہل زبان حضرات ذرا دیوبندیوں کی اُردوملاخطہ کریں ۔ حیرت ہوتی ہے کہ علمائے دیوبند کی زبان ذاتی کا یہ عالم ہے ۔ اور حوصلہ ہے سرکاردوجہاں عالمِ مایکون وماکان صلی اللہ علی و آلہ وسلّم کو اردو زبان سکھانے کا ۔ العیاذ باﷲ تعالی

تنبیہ : واقعی دیوبندیوں کے نزدیک مولوی رشید احمد صاحب کی مسیحائی حضرت عیسیٰ علیہ السّلام سے بہت بڑھ گئی کیوں کہ جو کام حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی نہ کرسکے وہ مولوی رشید احمد گنگوہی دیوبندی نے کرکے دکھا دیا ۔ مردے جلانے میں توبرابر ہی تھے مگر زندوں کوموت سے بچالیا ۔ اس میں ضرورحضرت عیسیٰ علیہ السلام سے بڑھ گئے جبھی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوان کی مسیحائی دکھائی جاتی ہے اگر مولوی ریشد احمد گنگوہی دیوبندی کی مسیحائی حضرت عیسیٰ علیہ السّلام سے بڑھی ہوئی نہ جانتے تویہ نہ کہتے کہ اس مسیحائی کودیکھیں ذری ابن مریم ۔

مسلمانو انصاف کرو کیا اس میں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی توہین نہیں ہے ، ہے اور ضرور ہے ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔