Friday, 25 January 2019

اسلام میں منہ بولے بھائی بہن کا شرعی حکم

اسلام میں منہ بولے بھائی بہن کا شرعی حکم

شریعت اسلامیہ نے منہ بولے بیٹے اور منہ بولی بیٹی کا اعتبار کیا ہے اور ان کے احکام بھی بیان کیے ہیں، لیکن منہ بولی بہن یا منہ بولے بھائی کا کوئی تصور متعارف نہیں کروایا۔ منہ بولے بیٹے اور بیٹی سے بھی اگر رشتہ رضاعت یا کوئی محرم رشتہ قائم نہ ہو تو منہ بولی بیٹی باپ سے پردہ کرے گی اور منہ بولی ماں‘ بیٹے سے پردہ کرے گی، کیونکہ رضاعی رشتوں یا محرم رشتوں کے قائم نہ ہونے کی صورت میں منہ بولی اولاد غیرم محرم ہوتی ہے جن سے پردہ کرنا ضروری ہے۔ اگر منہ بولی اولاد سے پردہ لازم ہے تو منہ بولی بہن یا منہ بولے بھائی سے مراسم قائم کرنا کیسے درست ہوسکتا ہے؟ منہ بولی بہن یا منہ بولا بھائی بنانے سے ایک احترام کا رشتہ تو قائم ہوسکتا ہے مگر دونوں ایک دوسرے کے لیے غیرمحرم ہی رہیں‌ گے اور غیر ضروری گفتگو کرنا بھی جائز نہیں ہے ۔

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...