Friday, 21 December 2018

نماز میں رکوع کرنا

نماز میں رکوع کرنا

ارشاد باری تعالیٰ ہے : یایھا الذین آمنوا ارکعوا واسجدوا ۔
ترجمہ : اے ایمان والو!رکوع اورسجدہ کرو ۔ (سورۃالحج آیت نمبر۷۷)

رکوع میں جاتے ہوئے تکبیرکہے جیسا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ : حدثن ایحیی بن بکیرقال حدثنا اللیث عن عقیل عن ابن شھاب قال اخبرنی ابوبکربن عبدالرحمن بن الحارث انہ سمع اباھریرۃیقول کان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اذاقام الی الصلاۃیکبرحین یقوم ثم یکبرحین یرکع ثم یقول سمع اللہ لمن حمدہ حین یرفع صلبہ من الرکعۃثم یقول وھوقائم ربنالک الحمدثم یکبرحین یھوی ثم یکبرحین یرفع رأسہ ثم یکبرحین یسجدثم یکبرحین یرفع رأسہ ثم یفعل ذلک فی الصلاۃکلھاحتی یقضیھاویکبرحین یقوم من الثنتین بعدالجلوس ۔
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب نمازکے لیے کھڑے ہوتے،جب کھڑے ہوتے توتکبیرکہتے،پھرجب رکوع کرتے توتکبیرکہتے، پھر جب رکوع سے اپنی کمرکواٹھاتے توسمع اللہ لمن حمدہ کہتے۔پھرکھڑے ہوکر ربنالک الحمد کہتے ، پھر نیچے جاتے ہوئے تکبیرکہتے،پھرجب اپناسراقدس اٹھاتے توتکبیرکہتے،پھرجب سجدہ کرتے توتکبیرکہتے،پھرجب اپناسراقدس سجدہ سے اٹھاتے توتکبیر کہتے ۔ پھر یونہی اپنی ساری نمازمیں،نمازپوری ہونے تک،فرماتے۔اورپھرجب دوسری رکعت سے بیٹھنے کے بعدکھڑے ہوتے توتکبیرکہتے ۔ اس حدیث کوامام بخاری نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۷۴۷)امام مسلم نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۱۹۵)امام نسائی نے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۸۳۱۱)امام احمدبن حنبل نے اپنی مسندمیں (حدیث نمبر۴۷۴۹)روایت فرمایا)

رکوع میں پیٹھ سیدھی رکھنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِیعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ، عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ، عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لاَ تُجْزِئُ صَلاَۃٌ لاَ یُقِیمُ فِیہَا الرَّجُلُ، یَعْنِی، صُلْبَہُ فِی الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ ۔
ترجمہ : حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا وہ نماز کافی نہیں جس کے رکوع اور سجدے میں اپنی پیٹھ سیدھی نہ رکھے ۔ ( ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ فِیْ مَنْ لَا یُقِیْمُ صُلْبَہٗ،ص 194، حدیث251)۔(ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب الرُّکُوْع فِیْ الصَّلوٰۃ، ص261، حدیث916)۔(سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب اِقَامَتِ صُلْبِ فِیْ الرُّکُوْع، ص318،چشتی)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ:حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، عَنْ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ بُدَیْلٍ، عَنْ أَبِی الْجَوْزَاء، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا رَکَعَ لَمْ یَشْخَصْ رَأْسَہٗ، وَلَمْ یُصَوِّبْہُ، وَلَکِنْ بَیْنَ ذٰلِکَ ۔
ترجمہ : ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم رکوع میں نہ اپنا سر جھکاتے اور نہ اٹھاتے بلکہ برابر رکھتے ۔ (ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب الرُّکُوْع فِیْ الصَّلوٰۃ، ص261، حدیث915)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ:حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بَدْرٍ قَالَ:أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ شَیْبَانَ، عَنْ أَبِیہِ عَلِیِّ بْنِ شَیْبَانَ، وَکَانَ مِنَ الْوَفْدِ، قَالَ:خَرَجْنَا إِلَی رَسُولِ اللّٰہِﷺ، فَبَایَعْنَاہُ وَصَلَّیْنَا خَلْفَہُ، فَلَمَحَ بِمُؤْخِرِ عَیْنِہِ رَجُلًا، لَا یُقِیمُ صَلَاتَہُ، یَعْنِی صُلْبَہُ فِی الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ، فَلَمَّا قَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الصَّلَاۃَ، قَالَ:یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِینَ لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَا یُقِیمُ صُلْبَہُ فِی الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ ۔
ترجمہ : حضرت علی بن شیبان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم وفد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ سے بیعت کی اور آپ کی اقتدا میں نماز پڑھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے کنکھیوں سے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور سجدے میں پشت برابر نہیں رکھتا آپ نے نماز پوری کرنے کے بعد فرمایا : اے مسلمانوں ! جو رکوع میں پیٹھ برابر نہ رکھے اس کی نماز کامل نہیں ۔(ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب الرُّکُوْع فِیْ الصَّلوٰۃ، ص261، حدیث917،چشتی)

حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَطَاء ٍ قَالَ:حَدَّثَنَا طَلْحَۃُ بْنُ زَیْدٍ، عَنْ رَاشِدٍ، قَالَ:سَمِعْتُ وَابِصَۃَ بْنَ مَعْبَدٍ، یَقُولُ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی، فَکَانَ إِذَا رَکَعَ سَوَّی ظَہْرَہُ، حَتّیٰ لَوْ صُبَّ عَلَیْہِ الْمَاء لَاسْتَقَرَّ۔
ترجمہ : حضرت وابصہ بن معبد رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب نماز پڑھتے تو رکوع میں اپنی پیٹھ ایسی سیدھی رکھتے کہ اگر اس پر پانی ڈالا جاتا تو وہیں رک جاتا ۔ (ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب الرُّکُوْع فِیْ الصَّلوٰۃ، ص261، حدیث918)

رکوع میں دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑنا

حَدَّثَنِی الْحَکَمُ بْنُ مُوسیٰ، حَدَّثَنَا عِیسیٰ بْنُ یُونُسَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَدِیٍّ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ، قَالَ: صَلَّیْتُ إِلَی جَنْبِ أَبِی، فَلَمَّا رَکَعْتُ شَبَّکْتُ أَصَابِعِی وَجَعَلْتُہُمَا بَیْنَ رُکْبَتَیَّ، فَضَرَبَ یَدَیَّ، فَلَمَّا صَلَّی قَالَ: قَدْ کُنَّا نَفْعَلُ ھٰذَا، ثُمَّ أُمِرْنَا أَنْ نَرْفَعَ إِلَی الرُّکَبِ ۔
ترجمہ : حضرت مصعب بن سعد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد ماجد کے پہلو میں نماز پڑھی تو میں نے اپنی دونوں ہتھیلیاں ملا کر اپنے گھٹنوں میں دبا لیا۔ میرے والد نے منع فرمایا اور ارشاد فرمایا ہم ایسا کیا کرتے تھے لیکن ہمیں منع کر دیا گیا تھا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھ لیا کریں ۔ (صحیح بخاری، کتاب الاذان، باب وَضْعِ الْاَکُفِّ عَلَی الرُّکْب، ص344، حدیث 751)۔(صحیح مسلم، ج1، کِتَابُ الْمَسَاجِد، بَابُ النَّدْبِ اِلیٰ وَضْعِ الْاَیْدِی عَلَی الرُّکَبِ، ص425، حدیث، 1099)۔(سنن ابو داؤد، ج1کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب تَفْرِیْحِ الْاَبْوَابِ الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِص341حدیث 858)

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنِی أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، عَنْ عُمَرَ قَالَ : سُنَّتْ لَکُمُ الرُّکَبُ، فَأَمْسِکُوا بِالرُّکَبِ ۔
ترجمہ : حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا کہ رکوع میں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنا سنت ہے۔لہٰذا گھٹنوں کو پکڑ لو ۔ (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب اَلْاِمْسَاکُ بِالرُّکَبِ فِیْ الرُّکُوْع، ص320،چشتی)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ أَبِی الرِّجَالِ، عَنْ عَمْرَۃَ، عَنْ عَائِشَۃَ، قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرْکَعُ، فَیَضَعُ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ، وَیُجَافِی بِعَضُدَیْہِ ۔
ترجمہ : ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب رکوع فرماتے تو گھٹنوں پر ہاتھ رکھ لیتے اور اپنے بازو پھیلا لیتے ۔ (ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب وَضْعِ الْیَدَیْنِ عَلَی الرُّکْبَتَیْنِ، ص262، حدیث920)

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ العَقَدِیُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ سَہْلٍ، قَالَ: اجْتَمَعَ أَبُو حُمَیْدٍ، وَأَبُو أُسَیْدٍ، وَسَہْلُ بْنُ سَعْدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ، فَذَکَرُوا صَلاَۃَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ أَبُو حُمَیْدٍ: أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلاَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِﷺ رَکَعَ، فَوَضَعَ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ کَأَنَّہُ قَابِضٌ عَلَیْہِمَا، وَوَتَّرَ یَدَیْہِ، فَنَحَّاہُمَا عَنْ جَنْبَیْہِ ۔
ترجمہ : عباس بن سہل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ابو حمید ، ابو اُسَید، سہل بن سعد اور محمد بن مسلمہ ایک جگہ اکٹھے ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز کا ذکر کرنے لگے۔ ابو حمید نے کہا :میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز کو تم سب سے زیادہ جانتا ہوں ۔ پھر فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے رکوع فرمایا ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا گویا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ان کو پکڑا ہوا ہے۔ آپ نے ہاتھوں کو کمان کی طرح رکھتے ہوئے پہلوؤں سے جدا رکھا ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ فِیْ یُجَافِی یَدَیْہِ عَنْ جَنْبَیْہ فِی الرُّکُوعِ، ص193، حدیث247)۔(طالبِ دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...