Saturday, 22 December 2018

تشہد میں بیٹھنا ، کلمات تشہد ، درود شریف اور سلام پھیرنا

تشہد میں بیٹھنا ، کلمات تشہد ، درود شریف اور سلام پھیرنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ، عَنْ مَالِکٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، أَنَّہُ أَخْبَرَہُ: أَنَّہُ کَانَ یَرَی عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، یَتَرَبَّعُ فِی الصَّلاَۃِ إِذَا جَلَسَ، فَفَعَلْتُہُ وَأَنَا یَوْمَئِذٍ حَدِیثُ السِّنِّ، فَنَہَانِی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ، وَقَالَ: إِنَّمَا سُنَّۃُ الصَّلاَۃِ أَنْ تَنْصِبَ رِجْلَکَ الیُمْنَی وَتَثْنِیَ الیُسْریٰ، فَقُلْتُ: إِنَّکَ تَفْعَلُ ذٰلِکَ، فَقَالَ: إِنَّ رِجْلَیَّ لاَ تَحْمِلاَنِی۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے صاحبزادے حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنے والد حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھتا تھا کہ جب نماز میں بیٹھتے تو چار زانو بیٹھتے لہٰذا میں نے بھی ایسا ہی کیا ۔ میں اس زمانے میں کم سن تھا ۔ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھے منع فرمایا اور کہا نماز کا طریقہ تو یہی ہے کہ تم اپنا دایاں پاؤں کھڑا رکھو اور بایاں بچھا لو ۔ میں نے عرض کی اور آپ جو ایسا کرتے ہیں ؟ فرمایا میرے پاؤں میرا بوجھ نہیں اٹھا سکتے ۔ (صحیح بخاری،ج 1، کِتَابُ الْاَذَان، باب سُنَّۃُ الْجُلُوْسِ فِی التَّشَہُّد، ص357، حدیث786)۔(موطا امام مالک، کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب الْعَمَلُ فِیْ الْجُلُوْسِ فِیْ الصَّلوٰۃ، ص100، حدیث51)

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ إِدْرِیسَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ، قُلْتُ: لأَنْظُرَنَّ إِلَی صَلاَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا جَلَسَ، یَعْنِی لِلتَّشَہُّدِ، : افْتَرَشَ رِجْلَہُ الیُسْریٰ، وَوَضَعَ یَدَہُ الیُسْریٰ، یَعْنِی، عَلَی فَخِذِہِ الیُسْریٰ، وَنَصَبَ رِجْلَہُ الیُمْنَی .قَالَ اَبُوْعِیْسیٰ ھٰذَا حَدِیثٌ حَسَنٌ صَحِیحٌوَالعَمَلُ عَلَیْہِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَہْلِ العِلْمِ ۔
ترجمہ : حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مدینہ طیبہ آیا اور کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز ضرور دیکھوں گا ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم تشہد کے لئے بیٹھے تو آپ نے بایاں پاؤں بچھا کر ران پر بایاں ہاتھ رکھا اور دایاں پاؤں کھڑا کیا ۔ امام ترمذی نے فرمایا یہ حدیث حسن ہے اور اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب کَیْفَ الجُلُوسُ فِی التَّشَہُّدِ،ص 205حدیث276،چشتی)

تحیات کے کلمات ، نیز آہستہ پڑھنا

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِیقِ بْنِ سَلَمَۃَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: کُنَّا إِذَا صَلَّیْنَا خَلْفَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا: السَّلاَمُ عَلَی جِبْرِیلَ وَمِیکَائِیلَ السَّلاَمُ عَلَی فُلاَنٍ وَفُلاَنٍ، فَالْتَفَتَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ” إِنَّ اللّٰہَ ہُوَ السَّلاَمُ، فَإِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ، فَلْیَقُلْ: التَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، فَإِنَّکُمْ إِذَا قُلْتُمُوہَا أَصَابَتْ کُلَّ عَبْدٍ لِلّٰہِ صَالِحٍ فِی السَّمَاء وَالأَرْضِ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے پیچھے یہ دعا پڑھتے السَّلاَمُ عَلَی جِبْرِیلَ وَمِیکَائِیلَ السَّلاَمُ عَلَی فُلاَنٍ وَفُلاَنٍ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا: اللہ تو خود ہی سلام ہے لہٰذا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو یہ کہے : ’’ التَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہٗ‘‘تویہ سلام اللہ کے ہر نیک بندے کو پہنچ جائے گا چاہے وہ آسمان میں ہو یا زمین میں ۔ (صحیح بخاری،ج 1، کِتَابُ الْاَذَان، باب التَّشَہُّدِ فِی الْاٰخِرَۃِ، ص359، حدیث790)،(صحیح مسلم، ج1، کِتَابُ الصَّلوٰۃ، بَابُ التَّشَہُّدِ فِی الصَّلوٰۃ، ص335، حدیث، 801)،(سنن ابو داؤد، ج1کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب التَّشَہُّد، ص373-374، حدیث955)

حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدَّوْرَقِیُّ، قَالَ:حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ الأَشْجَعِیُّ، عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیدَ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدْنَا فِی الرَّکْعَتَیْنِ أَنْ نَقُولَ: التَّحِیَّاتُ لِلَّہِ، وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلآَ اللّٰہُ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ہمیں تشہد کی تعلیم دی کہ جب ہم دو رکعتوں کے بعد بیٹھیں تو یہ پڑھیں : التَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہٗ ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ فِی التَّشَہُّدِ،ص 203-204حدیث273)،(سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب کَیْفَ التَّشَہُّدُ الْاَوَّلُ، ص358،چشتی)

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ الأَشَجُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِیہِ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: مِنَ السُّنَّۃِ أَنْ یُخْفِیَ التَّشَہُّدَ ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تشہد آہستہ پڑھنا سنت ہے ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ اَنَّہٗ یُخْفِی التَّشَہُّد،ص 204حدیث275)

پہلے تشھد میں التحیات سے زیادہ کچھ نہ پڑھے

حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ سے ایک طویل حدیث کے ضمن میں مروی ہے : حدثنایعقوب قال حدثنی ابی عن ابن اسحاق قال حدثنی عن تشھدرسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فی وسط الصلاۃوفی آخرھاعبدالرحمن بن الاسودبن یزیدالنخعی عن ابیہ عن عبداللہ بن مسعودقال…………ثم ان کان فی وسط الصلاۃ نھض حین یفرغ من تشھدہ وان کان فی آخرھادعابعدتشھدہ ماشاء اللہ ان یدعوثم یسلم
ترجمہ : پھراگر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نمازکے درمیان میں ہوتے توتشھد سے فارغ ہوتے ہی کھڑے ہوجاتے ۔ اوراگرنمازکے آخرمیں ہوتے تو تشھد کے بعد جو اللہ چاہتا دعا فرماتے پھر سلام پھیر دیتے ۔ اس حدیث کوامام احمدبن حنبل نے اپنی مسندمیں (حدیث نمبر۱۵۱۴)روایت فرمایا)۔

شہادت کی انگلی اٹھانا حرکت نہ دینا

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَیْلاَنَ، وَیَحْییٰ بْنُ مُوسیٰ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا جَلَسَ فِی الصَّلاَۃِ وَضَعَ یَدَہُ الیُمْنَی عَلَی رُکْبَتِہِ، وَرَفَعَ إِصْبَعَہُ الَّتِی تَلِی الإِبْہَامَ یَدْعُو بِہَا، وَیَدُہٗ الیُسْریٰ عَلَی رُکْبَتِہِ بَاسِطَہَا عَلَیْہِ ۔
ترجمہ : حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نماز میں بیٹھتے وقت دایاں ہاتھ دائیں گھٹنے پر رکھتے اور شہادت کی انگلی سے اشارہ فرماتے جب کہ بائیں ہاتھ کو بائیں گھٹنے پر بچھائے رکھتے ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ فِی الْاِشَارَۃِ فِی التَّشَہُّد،ص 206حدیث278)

حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ:حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ إِدْرِیسَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ سَلَّمَ قَدْ حَلَّقَ بِالْإِبْہَامِ وَالْوُسْطَی، وَرَفَعَ الَّتِی تَلِیہِمَا، یَدْعُو بِہَا فِی التَّشَہُّدِ ۔
ترجمہ : حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو دیکھا آپ نے انگوٹھے اور داہنی انگلیوں کا حلقہ بنایا اور شہادت کی انگلی اٹھائی ۔ (سنن ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب الْاِشَارَۃِ فِی التَّشَہُّدِ، ص272، حدیث960،چشتی)

أَخْبَرَنَا أَیُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَزَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ: أَخْبَرَنِی زِیَادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُشِیرُ بِأُصْبُعِہِ إِذَا دَعَا، وَلَا یُحَرِّکُہَا، قَالَ: ابْنُ جُرَیْجٍ: وَزَادَ عَمْرٌو، قَالَ: أَخْبَرَنِی عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ، عَنْ أَبِیہِ، أَنَّہُ رَأَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو کَذٰلِکَ، وَیَتَحَامَلُ بِیَدِہِ الْیُسْرَی عَلَی رِجْلِہِ الْیُسْرَی ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عامر بن عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب دعا (التحیات) پڑھتے تو اپنی انگلی سے اشارہ فرماتے لیکن آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس کو حرکت نہ دیتے ۔ (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ السَّہْو، باب بَشْطِ الْیُسْریٰ عَلَی الرُّکْبَۃِ، ص389)

درود شریف پڑھنا

حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ حَفْصٍ، وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَۃَ مُسْلِمُ بْنُ سَالِمٍ الہَمْدَانِیُّ، قَالَ: حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عِیسَی، سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِی لَیْلَی، قَالَ: لَقِیَنِی کَعْبُ بْنُ عُجْرَۃَ، فَقَالَ: أَلاَ أُہْدِی لَکَ ہَدِیَّۃً سَمِعْتُہَا مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؟ فَقُلْتُ: بَلَی، فَأَہْدِہَا لِی، فَقَالَ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا: یَا رَسُولَ اللَّہِ، کَیْفَ الصَّلاَۃُ عَلَیْکُمْ أَہْلَ البَیْتِ، فَإِنَّ اللَّہَ قَدْ عَلَّمَنَا کَیْفَ نُسَلِّمُ عَلَیْکُمْ؟ قَالَ: قُولُوا: اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ، وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ، اللَّہُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ، وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ " ۔
ترجمہ : حضرت عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے کعب بن عُجرہ رضی اللہ عنہ ملے تو میں نے کہا کیا میں تمہیں ایسا تحفہ نہ دوں جو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم سے سنا ہے ؟ کہنے لگے ضرور مجھے ایسا تحفہ دیجیے۔ فرمایا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم سے سوال کیا، یا رسول اللہ! آپ پر اہل بیت سمیت ہم کیسے درود بھیجا کریں ؟ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ پر سلام عرض کرنے کا طریقہ تو بتا دیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا تم یوں کہا کرو : اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَعَلیٰ آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ إِبْرَاہِیمَ، وَعَلیٰ آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ، اللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَعَلیٰ آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ إِبْرَاہِیمَ، وَعَلیٰ آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ " ۔ (صحیح بخاری،ج 2، کِتَابُ الْاَنْبِیَاء، باب یَزِفُّنَ النَّسْلَانُ فِی الْمَشْیِ، ص273-74، حدیث595،چشتی)

دعائے ماثورہ پڑھنا

حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ، قَالَ:حَدَّثَنَا اللَّیْثُ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ، عَنْ أَبِی الخَیْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: عَلِّمْنِی دُعَاء ً أَدْعُو بِہِ فِی صَلاَتِی، قَالَ: "قُلْ: اَللّٰہُمَّ إِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی ظُلْمًا کَثِیرًا، وَلاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِی مَغْفِرَۃً مِنْ عِنْدِکَ، وَارْحَمْنِی إِنَّکَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِیمُ
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہم کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم سے عرض کی : مجھے کوئی ایسی دعا بتائیے جو میں اپنی نمازوں میں پڑھا کروں ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا اِسے پڑھا کرو : اَللّٰہُمَّ إِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی ظُلْمًا کَثِیرًا، وَلاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِی مَغْفِرَۃً مِنْ عِنْدِکَ، وَارْحَمْنِی إِنَّکَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِیمُ ۔ (صحیح بخاری،ج 1، کِتَابُ الْاذَان، باب الدُّعَاء قَبْلَ السَّلَام، ص359-60، حدیث792) ، (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب الدُّعَاء بَعْدَ الذِّکْر، ص400)

نوٹ : دعائے ماثورہ اس دعا کو کہتے ہیں جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو ۔ لہٰذا کوئی بھی دعائے ماثورہ پڑھ سکتے ہیں ۔

سلام پھیرنا

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّہْرِیِّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِیعِ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِکٍ، قَالَ: صَلَّیْنَا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْنَا حِینَ سَلَّمَ ۔
ترجمہ : حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے ساتھ نماز پڑھی اور آپ کے ساتھ سلام پھیرا ۔ (صحیح بخاری،ج 1، کِتَابُ الْاذَان، باب یُسَلِّمُ حِینَ یُسَلِّمُ الإِمَامُ، ص361، حدیث796)

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَیْدٍ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِی الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّہِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، کَانَ یُسَلِّمُ عَنْ یَمِینِہِ وَعَنْ شِمَالِہِ حَتَّی یُرَی بَیَاضُ خَدِّہِ، السَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم دائیں طرف سلام پھیرتے اور بائیں طرف سلام پھیرتے یہاں تک کہ ہمیں رخساروں کی سفیدی نظر آتی اور فرماتے : ’’السَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ‘‘ ۔ (سنن ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب التَّسْلِیْم، ص273، حدیث962) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...