Friday 21 December 2018

رکوع میں انگلیاں کشادہ ، بازوؤں کو پہلو سے جدا رکھنا ، کمر کو سید ھا رکھنا

0 comments
رکوع میں انگلیاں کشادہ ، بازوؤں کو پہلو سے جدا رکھنا ، کمر کو سید ھا رکھنا

حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ، عَنْ یَزِیدَ یَعْنِی ابْنَ أَبِی حَبِیبٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَۃَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْعَامِرِیِّ، قَالَ:کُنْتُ فِی مَجْلِسٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَتَذَاکَرُواصَلَاۃَ رَسُولِ اللّٰہِﷺ، فَقَالَ أَبُو حُمَیْدٍ:فَذَکَرَ بَعْضَ ھٰذَا الْحَدِیثِ، وَقَالَ:فَإِذَا رَکَعَ أَمْکَنَ کَفَّیْہِ مِنْ رُکْبَتَیْہِ وَفَرَّجَ بَیْنَ أَصَابِعِہٖ ۔
ترجمہ : محمد بن عمرو بن حَلحَلہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ محمد بن عمرو عامری رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے اصحاب رضی اللہ عنہم کی مجلس میں تھا تو انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز کا ذکر کیا ۔ حضرت ابو حمید رضی اللہ عنہ نے فرمایا : پھر اس حدیث کے بعض حصے ذکر کرنے کے بعد فرمایا : جب نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم رکوع کرتے تو اپنی ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر جما لیتے اور انگلیوں کے درمیان فاصلہ رکھتے ۔ (سنن ابو داؤد، ج1کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب اِفْتِتَاحِ الصَّلوٰۃ، ص297حدیث 726)

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ : حدثناہ بھا محمود ایضا حدثنا الحسین بن احمدبن منصورسجادۃ حدثنا بشربن الولید القاضی حدثنا کثیربن عبداللہ ابوھاشم قال سمعت انس بن مالک یقول قال لی النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یابنی اذاتقدمت الی الصلاۃفاستقبل القبلۃوارفع یدیک وکبرواقرء مابدالک فاذارکعت فضع یدیک علی رکبتیک وفرق بین اصابعک ۔
ترجمہ : مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا : اے بیٹے ! جب تونمازکے لیے آئے تو اپنا چہرہ قبلہ کہ طرف کر اور اپنے ہاتھوں کو اٹھا اور تکبیر کہہ اور جوتیرے ذہن میں آئے اسے پڑھ۔پس جب رکع کرے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھ اور اپنی انگلیوں کو کشادہ کر۔ اس حدیث کوامام ابن عدی نے الکامل میں (جلد۶ص۶۶)عقیلی نے الضعفاء میں (جلد۴ص۸)امام طبرانی نے معجم اوسط میں (حدیث نمبر۹۵۱۶)اور معجم صغیرمیں (حدیث نمبر۷۵۸)امام ازرقی نے اخبار مکہ میں ایک طویل حدیث کے ضمن میں روایت فرمایا۔امام ابن حبان نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۴۱۵)حضرت عبداللہ بن عمرسے ایک طویل حدیث کے ضمن میں روایت فرمایا)
بازوؤں کو پہلو سے جدا رکھنا

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ العَقَدِیُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ سَہْلٍ، قَالَ: اجْتَمَعَ أَبُو حُمَیْدٍ، وَأَبُو أُسَیْدٍ، وَسَہْلُ بْنُ سَعْدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ، فَذَکَرُوا صَلاَۃَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ أَبُو حُمَیْدٍ: أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلاَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِﷺ رَکَعَ، فَوَضَعَ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ کَأَنَّہُ قَابِضٌ عَلَیْہِمَا، وَوَتَّرَ یَدَیْہِ، فَنَحَّاہُمَا عَنْ جَنْبَیْہِ ۔
ترجمہ : عباس بن سہل کہتے ہیں کہ ابو حمید، ابو اُسَید، سہل بن سعد اور محمد بن مسلمہ ایک جگہ اکٹھے ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز کا ذکر کرنے لگے ۔ ابو حمید نے کہا : میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز کو تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔پھر فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے رکوع فرمایا ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا گویا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ان کو پکڑا ہوا ہے۔ آپ نے ہاتھوں کو کمان کی طرح رکھتے ہوئے پہلوؤں سے جدا رکھا ۔ (جامع ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَاجَائَ فِیْ یُجَافِی یَدَیْہِ عَنْ جَنْبَیْہ فِی الرُّکُوعِ، ص193، حدیث247،چشتی)

أَخْبَرَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ، عَنْ ابْنِ عُلَیَّۃَ، عَنْ عَطَاء بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ، قَالَ: قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ: أَلَا أُرِیکُمْ کَیْفَ کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی؟ قُلْنَا: بَلَی فَقَامَ فَکَبَّرَ، فَلَمَّا رَکَعَ جَافَی بَیْنَ إِبْطَیْہِ، حَتّیٰ لَمَّا اسْتَقَرَّ کُلُّ شَیْء ٍ مِنْہُ رَفَعَ رَأْسَہٗ فَصَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ ہَکَذَا، وَقَالَ: ہَکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی ۔
ترجمہ : حضرت سالم البراد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی نماز دکھاؤں ؟ ہم نے عرض کی ضرور ۔ آپ کھڑے ہوئے اور تکبیر ارشاد فرمائی ۔ جب رکوع فرمایا تو اپنے بغلوں کو کھلا رکھا یہاں تک کہ ہر عضو اپنی جگہ پر جم گیا تو آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور چاروں رکعتیں اسی طرح پڑھیں۔ پھر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو اسی طرح پڑھتے دیکھا ہے ۔ (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب التَّجَافِی فِیْ الرُّکُوْع، ص321)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ أَبِی الرِّجَالِ، عَنْ عَمْرَۃَ، عَنْ عَائِشَۃَ، قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرْکَعُ، فَیَضَعُ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ، وَیُجَافِی بِعَضُدَیْہِ ۔
ترجمہ : ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب رکوع فرماتے تو گھٹنوں پر ہاتھ رکھ لیتے اور اپنے بازوں کو پھیلا لیتے ۔ (سنن ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَۃِ الصَّلوٰۃ، باب: وَضْعِ الْیَدَیْنِ عَلَی الرُّکْبَتَیْنِ، ص262، حدیث:920،چشتی)

رکوع میں کمرکوسیدھارکھنا

حضرت وابصۃ بن معبد رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ : حدثناابرہیم بن محمدبن یوسف الفریابی حدثناعبداللہ بن عثمان بن عطاء حدثناطلحۃ بن زیدعن راشد قال سمعت وابصۃبن معبدیقول رأیت رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یصلی فکان اذارکع سوی ظھرہ حتی لوصب علیہ الماء لاستقر ۔
ترجمہ : میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کونمازپڑھتے ہوئے دیکھاپس جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم رکوع فرماتے اپنی پیٹھ کو سیدھا فرماتے حتی کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی پیٹھ پرپانی بھی ڈالا جائے توٹھہر جائے ۔ اس حدیث کوامام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۲۶۸)امام طبرانی نے معجم صغیرمیں (حدیث نمبر۳۶۳۵)روایت فرمایا)

رکوع میں نہ سر کو زیادہ پست کرے اورنہ ہی بلند کرے

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ : حدثنا محمد بن عبداللہ بن نمیرحدثنا ابوخالدیعنی الاحمرعن حسین المعلم قال ح وحدثنا اسحاق بن ابراہیم واللفظ لہ قال اخبرناعیسی بن یونس حدثناحسین المعلم عن بدیل بن میسرۃ عن ابی الجوزاء عن عائشۃقالت کان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یستفتح الصلاۃ بالتکبیر والقراء ۃبالحمدللہ رب العالمین وکان اذارکع لم یشخص رأسہ ولم یصوبہ ولکن بین ذلک وکان اذارفع رأسہ من ارکوع لم یسجدحتی یستوی قائماوکان اذارفع رأسہ من السجدۃلم یسجدحتی یستوی جالساوکان یقول فی کل رکعتین التحیۃوکان یفرش رجلہ الیسی وینصب رجلہ الیمنی ۔
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نمازکی ابتداء تکبیرکے ساتھ فرماتے اور قراء ت کی ابتداء الحمدللہ رب العالمین کے ساتھ کرتے ۔ اورجب رکوع فرماتے تو نہ تو اپنے سراقدس کو اوپراٹھا کر رکھتے اورنہ ہی زیادہ پست فرماتے بلکہ اس کے درمیان رکھتے ۔ اور جب اپناسراقدس رکوع سے اٹھاتے تواس وقت تک سجدہ نہ فرماتے جب تک سیدھے کھڑے نہ ہوجاتے ۔ اورجب اپنا سراقدس سجدہ سے اٹھاتے تواس وقت (دوسرا) سجدہ نہ فرماتے جب تک کہ سیدھے بیٹھ نہ جاتے ۔ اور ہر دو رکعت میں تحیت (قعدہ برائے التحیات) فرماتے ۔ اور (بیٹھنے میں) اپنا بایاں پاؤں بچھاتے اور دایاں پاؤں کھڑا کرتے ۔ اس حدیث کوامام مسلم نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۸۶۷)روایت فرمایا)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔