Saturday 22 December 2018

نماز کے رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے ؟

0 comments

نماز کے رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے ؟

حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِکٌ، عَنْ سُمَیٍّ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا قَالَ الإِمَامُ: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَکَ الحَمْدُ، فَإِنَّہُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ الْمَلاَئِکَۃِ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ. ۔
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہے تو تم رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہو کیونکہ جس کی بات فرشتوں کی بات کے موافق ہو گئی اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔(ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ الرَّجُلُ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ، ص-96 195حدیث253)
رَبَّنَا لَکَ الحَمْد کہنے کی دلیل

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ:لَا یَقُولُ الْقَوْمُ خَلْفَ الْإِمَامِ:سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، وَلٰکِنْ یَقُولُونَ:رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ۔
ترجمہ : حضرت مطرف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : لوگ امام کے پیچھے سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ نہ کہیں بلکہ رَبَّنَاَ لَکَ الحَمْد کہیں ۔ (سنن ابو داؤد، ج1کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ الرَّجُلُ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ ٖ، ص335 حدیث 840)

نوٹ : امام کے پیچھے پڑھنے والے سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ نہ کہیں ۔

رَبَّنَا وَ لَکَ الحَمْد کہنے کی دلیل

حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِکٌ، عَنْ سُمَیٍّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا قَالَ الإِمَامُ: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَکَ الحَمْدُ، فَإِنَّہُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ الْمَلاَئِکَۃِ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ ۔
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہے تو تم رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہو، کیونکہ جس کی بات فرشتوں کی بات کے موافق ہو گئی اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔(ترمذی، ج1، اَبْوَابُ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ الرَّجُلُ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ عَنِ الرُّکُوعِ، ص-96 195، حدیث253،چشتی)۔(سنن نسائی، ج1، کِتَابُ الْاِفْتِتَاح، باب قَوْلِہٖ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد، ص328)

حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْیَانُ، عَنِ الزُّہْرِیِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ” إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ۔
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا ارشاد گرامی ہے کہ جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہے تو تم رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہو ۔ (ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب: مَایَقُوْلُ الرَّجُلُ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ مِنَ الرُّکُوع، ص262، حدیث922)

اللّٰہُمَّ رَبَّنَاوَ لَکَ الحَمْدُ کہنے کی دلیل

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ یُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِکٌ، عَنْ سُمَیٍّ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ” إِذَا قَالَ الإِمَامُ: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا: اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الحَمْدُ، فَإِنَّہُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ المَلاَئِکَۃِ، غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ ۔
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا جب امامسَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے تو تم اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الحَمْدُ کہو کیوں کہ جس کی بات فرشتوں کی بات سے موافقت کرے گیا س کے پچھلے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے ۔ (صحیح بخاری، کتاب الاذان، باب فَضْلِ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الحَمْدُ، ص346، حدیث 757)

حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ، حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ یَعْنِی الْحِزَامِیَّ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ:إِنَّمَا الْإِمَامُ لِیُؤْتَمَّ بِہِ، فَلَا تَخْتَلِفُوا عَلَیْہِ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا، وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا قَالَ:سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا:اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ۔
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا کہ امام اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔اس لئے اس سے اختلاف نہ کرو، جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، جب وہ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے تو تم اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد کہو ۔ (صحیح مسلم، ج1، کِتَابُ الصَّلوٰۃ، بَابُ اِتْمَامِ الْمَامُوْمِ بِالْاِمَامِ، ص345، حدیث، 834،چشتی)۔(سنن ابو داؤد، ج1کِتَابُ الصَّلوٰۃ، باب اَلْاِمَامُ یُصَلِّی مِنْ قُعُوْد، ص263 حدیث 599)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ:حَدَّثَنَا یَحْییٰ بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیِّبِ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ، أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللّٰہِﷺ یَقُولُ:إِذَا قَالَ الْإِمَامُ:سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، فَقُولُوا:اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ۔
ترجمہ : حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا کہ جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے تو تم اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہو ۔ (ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ الرَّجُلُ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ مِنَ الرُّکُوع، ص262، حدیث923)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ : حدثنا عبداللہ بن یوسف قال اخبرنا مالک عن سمی عن ابی صالح عن ابی ھریرۃرضی اللہ عنہ ان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم قال ازاقال الامام سمع اللہ لمن حمدہ فقولقااللھم ربنا لک الحمد فانہ من وافق قولہ قول الملائکۃ غفرلہ ماتقدم من ذنبہ ۔
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا : جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے توتم اللھم ربنالک الحمدکہو۔کیونکہ جس کاقول فرشتوں کے قول کے موفق ہوجائے گااس کے گذشتہ گناہوں کی مغفرت کردی جائے گی ۔ اس حدیث کوامام بخاری نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۴۵۷،۹۸۹۲)امام مسلم نے اپنی صحیح میں (حدیث نمبر۷۱۶)امام ابوداودنے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۲۲۷) امام ترمذی نے اپنی جامع میں (حدیث نمبر۷۴۲)روایت فرمایا)

نوٹ : اس باب میں تین طرح کی حدیثیں آئیں ہیں جو اوپر درج ہیں (1) رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد(2) رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد(3)اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کی۔ سب سے بہتر اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہنا ہے ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔