Saturday, 22 December 2018

نماز کے سلام کے بعد ذکر اور دعا کرنا

نماز کے سلام کے بعد ذکر اور دعا کرنا

نمازی دائیں طرف اوربائیں طرف سلام پھیرے

حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے : حدثنامحمدبن کثیراخبرناسفیان ح وحدثنااحمدبن یونس حدثنازائدۃح وحدثنامسدد حدثنا ابوالاحوص ح وحدثنامحمدبن عبیدالمحاربی وزیادبن ایوب قالاحدثناعمربن عبیدالطنافسی ح وحدثناتمیم بن المنتصراخبرنااسحاق یعنی ابن یوسف عن شریک ح وحدثنااحمدبن منیع حدثنا حسین بن محمدحدثناحدثنااسرائیل کلھم عن ابی اسحاق عن ابی الاحوص والاسود عن عبداللہ ان النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کان یسلم عن یمینہ وعن شمالہ حتی یری بیاض خدہ السلام علیکم ورحمۃاللہ السلام علیکم ورحمۃاللہ ،
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اپنی دائیں طرف اوراپنی بائیں طرف سلام کرتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے رخسارہ کی سفیدی نظرآتی ۔ (اوران کلمات سے سلام فرماتے) السلام علیکم ورحمۃاللہ، السلام علیکم ورحمۃاللہ ۔ اس حدیث کوامام ابوداؤد نے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۵۴۸) امام ترمذی نے اپنی جامع میں (حدیث نمبر۲۷۲) امام نسائی نے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۵۰۳۱) امام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں (حدیث نمبر۴۰۹) امام احمدبن حنبل نے اپنی مسند میں (حدیث نمبر۶۱۵۳) روایت فرمایا)

حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ، عَنِ الْأَوْزَاعِیِّ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ، اسْمُہُ شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللہِ، عَنْ أَبِی أَسْمَاء ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِہِ اسْتَغْفَرَ ثَلَاثًا وَقَالَ:اللّٰہُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ، تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ قَالَ الْوَلِیدُ: فَقُلْتُ لِلْأَوْزَاعِیِّ: کَیْفَ الْاسْتِغْفَارُ؟ قَالَ:تَقُولُ:أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ، أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ " ۔
ترجمہ : حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین مرتبہ استغفار پڑھا کرتے اور یوں دعا فرماتے : اللّٰہُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ، تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ حضرت ولید فرماتے ہیں کہ میں نے امام اوزاعی سے دریافت کیا کہ استغفار کیسے پڑھا کرتے تھے ؟ فرمایا: أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ، أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ ۔ (صحیح مسلم، ج1کِتَابُ الْمَسَاجِدبَابُ اسْتِحْبَابِ الذِّکْر بَعْدَ الصَّلوٰۃ، ص463حدیث1235)،(ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ بَعْدَ السَّلَام، ص276، حدیث976،چشتی)

وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ، أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَکَمَ بْنَ عُتَیْبَۃَ، یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی، عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ، عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: مُعَقِّبَاتٌ لَا یَخِیبُ قَائِلُہُنَّ – أَوْ فَاعِلُہُنَّ – دُبُرَ کُلِّ صَلَاۃٍ مَکْتُوبَۃٍ، ثَلَاثٌ وَثَلَاثُونَ تَسْبِیحَۃً، وَثَلَاثٌ وَثَلَاثُونَ تَحْمِیدَۃً، وَأَرْبَعٌ وَثَلَاثُونَ تَکْبِیرَۃً ۔
ترجمہ : حضرت کعب بن عُجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا: ان کلمات کو ہر فرض نماز کے بعد پڑھنے والا کبھی محروم نہیں رہتا۔ 33مرتبہ سُبْحٰنَ اللّٰہ 33مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ 34مرتبہ اَللّٰہُ اَکْبَر ۔ (صحیح مسلم، ج1کِتَابُ الْمَسَاجِدبَابُ اسْتِحْبَابِ الذِّکْر بَعْدَ الصَّلوٰۃ، ص468حدیث1250)

نماز کے بعد دعاء کرنا

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِی حَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ، عَنْ عَطَاء بْنِ أَبِی مَرْوَانَ، عَنْ أَبِیہِ، أَنَّ کَعْبًا حَلَفَ لَہُ بِاللَّہِ الَّذِی فَلَقَ الْبَحْرَ لِمُوسَی إِنَّا لَنَجِدُ فِی التَّوْرَاۃِ: أَنَّ دَاوُدَ نَبِیَّ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، کَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِہِ قَالَ: اللَّہُمَّ أَصْلِحْ لِی دِینِی الَّذِی جَعَلْتَہُ لِی عِصْمَۃً، وَأَصْلِحْ لِی دُنْیَایَ الَّتِی جَعَلْتَ فِیہَا مَعَاشِی، اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ، وَأَعُوذُ بِعَفْوِکَ مِنْ نِقْمَتِکَ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْکَ، لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ، وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ، قَالَ: وَحَدَّثَنِی کَعْبٌ، أَنَّ صُہَیْبًا حَدَّثَہُ، أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُہُنَّ عِنْدَ انْصِرَافِہِ مِنْ صَلَاتِہٖ ۔
ترجمہ : ابی مروان نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ حضرت کعبؓ نے اللہ کی قسم اٹھاتے ہوئے فرمایا کہ اس اللہ کی قسم جس نے حضرت موسیٰ کے لئے دریا کو چیر دیا۔ ہم نے توریت میں دیکھا ہے کہ حضرت داؤد علیہ السلام جب نماز سے فارغ ہوتے تو یوں دعاء فرماتے : اے اللہ! میرے لئے میرا دین سنوار دے جس کو تو نے میری حفاظت کا سبب بنایا ہے اور میری دنیا سنوار دے جس میں تو نے میری روزی پیدا کی ہے۔ اے اللہ! میں تیری خوشنودی کے ساتھ تیرے غصے سے اور تیری معافی کے ساتھ تیرے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں۔ جو چیز تو عطا کرے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو چیز تو روکے اسے کوئی عطا کرنے والا نہیں۔ اور تیرے فیصلے کو کوئی ٹالنے والا نہیں اور کسی کی دولت اسے تیرے عذاب سے نہیں بچا سکتی ، حضرت صہیب رضی اللہ عنہ (راوی حدیث) نے بیان فرمایا کہ حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نماز کے بعد یہ دعا فرمایا کرتے ۔ (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ السَّہْو، باب الدُّعَاء عِنْدَ الِانْصِرَافِ مِنَ الصَّلَاۃِ، ص414-15،چشتی)

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ، قَالَ:حَدَّثَنَا یَحْیَی، عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ، قَالَ:کَانَ أَبِی یَقُولُ فِی دُبُرِ الصَّلَاۃِ:اللّٰہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، فَکُنْتُ أَقُولُہُنَّ، فَقَالَ أَبِی: أَیْ بُنَیَّ، عَمَّنْ أَخَذْتَ ہَذَا؟ قُلْتُ عَنْکَ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُہُنَّ فِی دُبُرِ الصَّلَاۃِ ۔
ترجمہ : حضرت مسلم بن ابو بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد نماز کے بعد یہ دعا فرماتے اللّٰہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ ۔ ترجمہ : اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں کفر اور محتاجی اور عذاب قبر سے ) میں نے بھی نماز کے بعد ایسا کرنا شروع کر دیا۔ میرے والد نے مجھ سے دریافت فرمایا اے بیٹے ! تم نے یہ کہاں سے سیکھا ؟ میں نے کہا آپ سے ۔ فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نماز کے بعد یوں ہی دعا فرماتے تھے ۔ (سنن نسائی، ج1، کِتَابُ السَّہْو، باب التَّعَوُّذِ فِی دُبُرِ الصَّلَاۃِِ، ص415)

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ، عَنْ مَوْلًی لِأُمِّ سَلَمَۃَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ: إِذَا صَلَّی الصُّبْحَ حِینَ یُسَلِّمُ اللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَیِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا ۔
ترجمہ : حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم صبح کی نماز کے بعد یوں دعا فرماتے : ’’اللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَیِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا‘‘(ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے علم نافع اور پاک رزق اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں ) ۔ (سنن ابن ماجہ، ج1، اَبْوَاب اِقَامَتِ الصَّلوٰۃ، باب مَایَقُوْلُ بَعْدَ السَّلَام، ص275، حدیث973) ، فی الزوائد رجال إسنادہ ثقات یعنی زوائد میں ہے کہ اس کے اسناد کے رجال ثقہ ہیں۔ اور شیخ ناصر البانی نے بھی اسے صحیح کہا ہے ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...