Sunday, 20 September 2015

مفسّرقرآن امام قاضی البيضاوي (المتوفى: ۶۸۵هـ) اور لفظ علم غیب کا اطلاق

امام قاضی البيضاوي رحمتہ اللہ علیہ سورة الكهف ( 65 ) وَعَلَّمْناهُ مِنْ لَدُنَّا عِلْماً کی تفسیر میں فرماتے ہیں، ( خضرعلیہ اسّلام ) کو ہم نے ( الله ربّ العزّت نے ) اپنے پاس سے علم دیا ہے جس کو ہمارے دیے بغیر کوئ نہی جان سکتا اور وہ ” علم غیب ہے “.

خضرعلیہ اسّلام جنکے نبی ہونے پر اختلاف ہے جب ان کے علم پر علم غیب کا اطلاق جائز ہے تو امام الانبیاء حضور محمّد صلی اللہ علیہ وسلم کے علم پر بدرجہ اولَی جائز ہے.

ایک منافق منکر نے اسکا یہ جواب دیا کہ یہاں پر صرف خضرعلیہ اسّلام کے علم غیب کا ذکر ہے حضور محمّد صلی اللہ علیہ وسلم کے علم غیب کا ذکر نہی ہے..میں نے جواب دیا ہزار افسوس ہو تیری منافقت پر خضرعلیہ اسّلام کے لئے ِاستشناء کی دلیل کیا ہے ؟؟؟ خضرعلیہ اسّلام کے لیے شرک جائز ہے ؟؟ تم حضور محمّد ﷺ کے خلاف بغض و عناد میں اتنے اندهے ہو چکے ہو کی حضور محمّد صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی فضائل کا ذکر تمہارے نزدیک وبال جان ہو گیا ؟؟؟ ہزار افسوس ہو تیری منافقت پر….

نوٹ

ہمارا عقیدہ
انبیاء علیہ اسّلام کے علوم پر لفظ علم غیب کا اطلاق سلف سے تواتر کے ساتهه مروی ہے.جبکہ لفظ “عالم الغیب” کا اطلاق صرف الله ربّ العزّت پر جائز ہے اور یہ خاصہ ربّ العزّت ہے.اور مخلوق کےلیئے عالم الغیب کا اطلاق جائز نہیں ہے ۔

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...