Wednesday 30 September 2015

جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر سلام بھیجے

0 comments
جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر سلام بھیجے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت ابو حمید الساعدی یا ابو حمید الانصاری رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر سلام بھیجے پھر کہے: اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے اور جب مسجد سے باہر نکلے تو کہے: اے اﷲ! میں تجھ سے تیرا فضل مانگتا ہوں۔
اس حدیث کو امام ابو داود، ابن ماجہ اور دارمی نے روایت کیا ہے۔ امام ابو حاتم الرازی نے بیان کیا کہ امام ابو زرعہ نے فرمایا: حضرت ابو حمید اور ابو اسید رضی اﷲ عنہما دونوں سے مروی روایات صحیح تر ہوتی ہیں۔ اور امام مناوی نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسے استحبابًا، تاکیدًا اور وجوبًا، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کرنا چاہئے کیونکہ مساجد ذکر کرنے کی جگہ ہیں اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کرنا بھی ذکر الٰہی ہی ہے۔
أخرجه أبو داود في السنن، کتاب: الصلاة، باب: فيما يقوله الرجل عند دخوله المسجد، 1/ 126، الرقم: 465، وابن ماجه في السنن، کتاب: المساجد والجماعات، باب: الدعاء عند دخول المسجد، 1/ 254، الرقم: 772، والدارمي في السنن، 1/ 377، الرقم: 1394، وابن حبان في الصحيح، 5/ 397، الرقم: 2048، والبيهقي في السنن الکبری، 2/ 441. 442، الرقم: 4115، 4117، وفي السنن الصغری، 1/ 302، الرقم: 508. 509، والحاکم في شعار أصحاب الحديث، 1/ 59، الرقم: 76، والطبراني في الدعاء، 1/ 150، الرقم: 426، وأبو عوانة في المسند، 1/ 414، والديلمي في مسند الفردوس، 1/ 301، الرقم: 1188، والمناوي في فيض القدير، 1/ 336، والرازي في علل الحديث، 1/ 178، الرقم: 509.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔