Wednesday 23 September 2015

عقیدہ علم غیب نبی کریم ﷺ کا علم اللہ کی عطاء سے ہے

0 comments
عقیدہ علم غیب نبی کریم ﷺ کا علم  اللہ کی عطاء سے ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
قرآن مجید سے : ۔

آل عمران ، پارہ 4،آیت 179
ترجمہ ۔ اللہ تعالی کی شان یہ نہیں کہ اے لوگو تمہیں غیب کا علم دے دے ہاں اللہ چن لیتا ہے اپنے رسولوں سے جسے چاہے۔

سورہ جن ، آیت 26 اور 27 میں ارشاد ہوتا ہے ۔ غیب کا جاننے والا تو اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے ۔

سورہ تکویر میں ارشاد ہوتا ہے کہ ۔ ترجمہ ۔ اور یہ بنی غیب بتانے میں بخیل نہیں ۔

ماننے والے کے لئے ایک آیت ہی کافی ہوتی ہے ۔

حدیث پاک سے : ۔
امیر المومنین حضر ت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےہم میں ایک چگہ قیا م فرمایا پھر ہم کو ابتدائے پیدائش سے لے کر جنتیوں کے اپنی منزلوں میں پہچنے اور دوزخیوں کے اپنی منزلوں میں پہنچنے تک کی تمام خبریں دیں۔ جس نے یاد رکھا اس نے یاد رکھا اور جو بھول گیا وہ بھول گیا۔ (بخاری شریف ، مشکوۃ شریف۔)۔

اب بھی کوئی اس بات کی رٹ لگاتا رہے کہ نبی کو اللہ تعالی نے غیب کا علم عطا نہیں کیا تھا غیب کا علم صرف اللہ تعالی کو ہے ۔ اہلسنت و جماعت کا عقیدہ بہت ہی واضح ہے کہ حقیقی علم غیب صرف اللہ تعالی کو ہے اللہ تعالی کے سوا کوئی ذاتی علم غیب کا قائل ہو گا تو وہ کافر ہے ۔ ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے حبیب ﷺ کو علم غیب عطا کیا ۔ کتنا عطا کیا یہ دینے والا جانے اور لینے والا ۔ قرآن و حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی نے حضرت آدم علیہ السلام کو تمام چیزوں کے نام سکھائے ، اس سے معلوم ہوا کہ تمام چیزوں کے نام کا علم تو حضرت آدم علیہ السلام کو بھی تھا پھر اوپر حدیث بیان ہوئی کہ جنتیوں اور دوزخیوں کی اپنی اپنی منزلوں میں پہنچنے کی خبر دی تو علم تھا تو تب ہی بتایا ورنہ ارشاد فرماتے اے میر ے صحابہ میں تو غیب کا علم نہیں جانتا تم نے قر آن نہیں پڑھا بلکہ اپنے صحابہ کو ایسا سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نہیں فرمایا بلکہ صحابہ نے جو پوچھا وہ بتا یا جہاں کبھی خاموشی اختیار کی تو اس میں بہت سی حکمتیں ہیں جو ہم جیسے ناقص لوگوں کی عقلوں سے باہر ہیں ۔ اللہ تعالی حق پرچلنے کی توفیق عطا فرمائے اور برے عقیدے والے لوگوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ ان لوگوں کے راستے پرچلائے جن پر اس کا انعام ہوا ہے ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔