اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے ساتھ آپ کا بھی ذکر ہو گا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
عَنْ أَبِي سَعِيْدٍ الْخُدْرِيِّ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم قَالَ: أَتَانِي جِبْرِيْلُ، فَقَالَ: إِنَّ رَبِّي وَرَبَّکَ يَقُوْلُ لَکَ: کَيْفَ رَفَعْتُ ذِکْرَکَ؟ قَالَ: اﷲُ أَعْلَمُ. قَالَ: إِذَا ذُکِرْتُ ذُکِرْتَ مَعِي.
رَوَاهُ ابْنُ حِبَّانَ وَأَبُوْ يَعْلَی وَإِسْنَادُهُ حَسَنٌ.
حضرت ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: جبریل میرے پاس آئے اور عرض کیا: تحقیق میرے اور آپ کے رب نے آپ کے لئے پیغام بھیجا ہے کہ میں نے آپ کا ذکر کیسے بلند کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے تو جبریل نے عرض کیا: (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے حبیب!) جب بھی میرا ذکر ہو گا تو (ہمیشہ) میرے ساتھ آپ کا بھی ذکر ہو گا۔
اسے امام ابن حبان اور ابو یعلی نے روایت کیا ہے اس کی اسناد حسن ہیں۔
أخرجه ابن حبان في الصحيح، 8/ 175، الرقم: 3382، وأبو يعلی في المسند، 2/ 522، الرقم: 1380، والخلال في السنة، 1/ 262، الرقم: 318، والديلمي في مسند الفردوس، 4/ 405، الرقم: 7176، والطبري في جامع البيان، 30/ 235، وابن کثير في تفسير القرآن العظيم، 4/ 525، والهيثمي في موارد الظمآن، 1/ 439، وفي مجمع الزوائد، 8/ 254، والعسقلاني في فتح الباري، 8/ 712، والمناوي في فيض القدير، 1/ 98، والأندلسي في تحفة المحتاج، 1/ 306، والخطيب البغدادي في الجامع لأخلاق الراوي، 2/ 70، الرقم: 1211، والسمعاني في أدب الاملا والاستملاء، 1/ 52، والهندي في کنز العمال، 1/ 2278، الرقم: 31891.
ڈاکٹر فیض احمد چشتی
ہمارا فیس بک پیج
www.facebook.com/drfaizchishti
پوسٹ یا مضمون تلاش کریں
پڑھنے والوں کی تعداد
Followers
میرے باے میں
Dr Faiz Ahmad Chishti. Powered by Blogger.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔