Wednesday 30 September 2015

آپ ﷺ اس وقت کہاں تھےجب حضرت آدم علیہ السّلام جنت میں تھے

0 comments
آپ ﷺ اس وقت کہاں تھےجب حضرت آدم علیہ السّلام جنت میں تھے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عرض کیا: (یا رسول اﷲ!) میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ اس وقت کہاں تھے، جب حضرت آدم جنت میں تھے؟ وہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم تبسم کناں ہوئے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دندانِ مبارک نظر آنے لگے پھر فرمایا: میں ان (یعنی حضرت آدم ں) کی پشت میں تھا، اور اپنے باپ حضرت نوح کی پشت میں مجھے کشتی پر سوار کیا گیا، اور حضرت ابراہیم ں کی پشت میں (میرا نور) ڈالا گیا۔ میرے والدین (آباء و اجداد) کبھی بھی بغیر نکاح کے نہیں ملے۔ اﷲ تعالیٰ مجھے ہمیشہ پاک صلبوں سے پاک رحموں میں منتقل فرماتا رہا۔ تورات و انجیل میں میرے ذکر کی خوشخبری سنائی گئی۔ ہر نبی نے میری صفات بیان کیں۔ میرے نور کی وجہ سے صبح روشن ہوئی، اور بادل میری وجہ سے سایہ فگن ہیں، اور اﷲ تعالیٰ نے مجھے اپنے اسماء حسنیٰ میں سے نام عطا کیا، سو وہ عرش والا محمود ہے اور میں محمد ہوں، اور (اﷲ تعالیٰ نے) حوض کوثر کا میرے لئے وعدہ فرمایا، اور یہ کہ مجھے سب سے پہلے شفاعت کرنے والا بنایا، اور میں ہی وہ پہلا شخص ہوں گا جس کی شفاعت قبول کی جائے گی۔ پھر یہ کہ اﷲ تعالیٰ نے مجھے اپنی امت کے بہترین زمانے میں پیدا فرمایا، میری امت کے لوگ اﷲ کی ثناء بیان کرنے والے ہیں۔ وہ نیکی کا حکم اور بدی سے روکنے والے ہیں۔
أخرجه ابن عساکر في تاريخ مدينة دمشق، 3/ 408، والسيوطي في الدر المنثور، 6/ 332، وابن کثير في البداية والنهاية، 2/ 258، والمناوي في فيض القدير، 3/ 437.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔