Sunday 27 September 2015

مذہبی اور غیر مذہبی علوم میں اِمتیاز

0 comments
مذہبی اور غیر مذہبی علوم میں اِمتیاز
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
غیر مذہبی علوم کے عنوان سے یہ غلط فہمی پیدا نہیں ہونی چاہیے کہ ان سے مراد خلافِ دین علوم ہیں بلکہ وہ علوم جن کی ترتیب وتدوین کا محرک مذہب ہو مذہبی علوم کہلاتے ہیں جب کہ غیر مذہبی علوم دو اقسام پر مشتمل ہیں: انسانی علوم (human sciences) اور فطری علوم (natural sciences)۔ ان میں وہ تمام علوم و فنون شامل ہیں جن کی تدوین کا محرک مذہب نہیں۔ ان علوم کو غیر مذہبی (secular) قرار دینے سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہ تعلیماتِ اسلام کے منافی ہیں۔ بعض ذہنوں میں مغالطہ اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ سیکولر (secular) کا معنی صحیح طور پر سمجھا نہیں گیا۔ عام طور پر secular کا معنی انکارِ مذہب تصور کیا جاتا ہے۔ حالاں کہ secular کا معنی یہ ہے کہ مذہب کو نجی، ذاتی اور شخصی مسئلہ تصور کیا جائے اور اس کا کوئی تعلق سیاسی، معاشی، معاشرتی، تعلیمی اور ثقافتی زندگی سے تسلیم نہ کیا جائے۔ گویا دنیا اور مذہب کے درمیان اس تقسیم کو سیکولر اِزم (secularism) کا نام دیا جاتا ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔