Wednesday 23 September 2015

نوجوانوں کی پریشان خیالی کا اِسلامی علاج (Addressing Youth Problems)

نوجوانوں کی پریشان خیالی کا اِسلامی علاج (Addressing Youth Problems)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اسلام نے نوجوانوں میں پریشان خیالی کے خاتمہ کے لئے روحانی، ذہنی اور جسمانی سرگرمیوں کی صورت میں مثبت طرز فکر عطا کیا تاکہ ان کی سیرت و کردار کو انتشار سے بچا کر محبت و عبادت الٰہی، تقویٰ و صالحیت اور جوانمردی و جانفشانی کی زندگی سے ہمکنار کیا جائے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نوجوانوں کو پریشان خیالی اور بے راہ روی سے بچانے کے لئے روحانی فکر و عمل کے سانچے میں ڈھالنے کی تلقین فرمائی اور اس کے لئے موثر ہدایات و تعلیمات عطا فرمائیں۔

1. سبعة يظلهم اﷲ فی ظله يوم لا ظل إلا ظله : إمام عادل و شاب نشاء في عبادة اﷲ و رجل معلق قلبه في المساجد و رجلان تحابا في اﷲ، اجتمعا عليه و تفرقا عليه، و رجل دعته امرأة ذات منصب و جمال فقال : إني أخاف اﷲ و رجل تصدق بصدقة فاخفاها حتي لا تعلم شماله ما تنفق يمينه و رجل ذکر اﷲ خاليًا ففاضت عيناه.

’’سات شخص اللہ تعالیٰ کے سایہ (رحمت) میں ہوں گے جبکہ اس دن کسی کا سایہ نہ ہوگا۔ عادل حکمران، وہ جوان جو خدا کی اطاعت میں پلا بڑھا ہو۔ وہ شخص جس کا دل مسجد میں اٹکا رہے، دو آدمی جو ایک دوسرے کو صرف اللہ کے لئے چاہتے ہیں ملیں تو اسی لئے اور جدا ہوں تو اسی لئے، وہ جسے حسن و دولت والی عورت برائی پر اکسائے مگر وہ کہے میں اللہ سے ڈرتا ہوں، وہ جس نے صدقہ دیا اور اسے یوں مخفی رکھا کہ بائیں ہاتھ کو پتہ نہ چل سکا کہ دائیں ہاتھ نے کیا کیا اور وہ شخص جس نے خلوت میں خدا کو یاد کیا اور آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔‘‘

1. بخاری، الصحيح، کتاب الزکوٰة : باب الصدقه باليمين، 2 : 517، رقم : 1357
2. مسلم، الصحيح، کتاب الزکاة ، باب فضل إخفاء الصدقة، 2 : 715، رقم : 1031
3. ترمذي، الصحيح، کتاب الزهد، باب ماجاء في الحب في الله، 4 : 598، رقم : 2391

2. لا يلج النار رجل بکي من خشية اﷲ . . . ولا يجتمع غبار في سبيل اﷲ و دخان جهنم.

’’اللہ تعالیٰ کے خوف سے رونے والا جہنم میں نہیں جائے گا۔ اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں (لگی ہوئی) غبار اور جہنم کا دھواں ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتے۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، کتاب الزهد، باب ماجاء فی فضل البکاء، 4 : 555، رقم : 2311

3. عليک بتقوي اﷲ فإنها جماع کل خير وعليک بالجهاد في سبيل اﷲ فإنها رهبانية المسلمين و عليک بذکر اﷲ وتلاوة کتابه فإنها نور لک في الأرض وذکر لک في السماء.

’’اللہ سے ڈرنا اپنے اوپر لازم کرلو بے شک یہ ہر نیکی اور بھلائی کا جامع ہے اور اللہ کے راستے میں جہاد کرنا اپنے اوپر لازم کرلو کہ یہی مسلمانوں کی رہبانیت ہے اور اپنے اوپر اللہ کا ذکر اور اس کی کتاب کو پڑھنا اور اس پر عمل کرنا لازم کرلو کہ زمین میں یہ تمہارے لئے روشنی ہے اور آسمان میں تمہارا ذکر ہے۔‘‘

1. طبرانی، المعجم الصغير، 2 : 156، رقم : 949
2. أبو يعلی، المسند، 2 : 283، رقم : 1000

4. أدبوا أولادکم علی ثلاث خصال حبّ نبيکم وحبّ أهل بيته وقرأة القرآن.

’’اپنی اولاد کو تین امور کی تربیت دیں، اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کی، آپ کے اہلِ بیت کی محبت کی اور قرآن پڑھنے کی۔‘‘

1. هندی، کنز العمال، 16 : 623، رقم : 45409
2. عجلونی، کشف الخفاء، 1 : 76

اسی طرح حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی سنت مبارکہ کے ذریعے نوجوانوں کو جہاد، محبت الٰہی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ صحت مندسرگرمیوں اور کھیلوں کی بھی ترغیب دی جن میں فوجی اور دفاعی فنون کے علاوہ شہ سواری، تیر اندازی، کشتی، پیراکی، دوڑیں، نیزہ بازی اور ویٹ لفٹنگ ایسی کھیلوں (Sports) کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی بھی براہ راست حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے جن کے ذریعے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نوجوانوں اور بچوں کو مثبت اور صحت مند جسمانی مشاغل سے وابستہ فرماتے تھے۔

No comments:

Post a Comment

غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں

غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں محترم قارئینِ کرام : بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہابی تو اللہ تعالیٰ کا نام ...