Wednesday 23 September 2015

عالمی اِنسانی مساوات کا قیام

عالمی اِنسانی مساوات کا قیام
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسانی نسلوں، طبقوں اور معاشروں کی ایک دوسرے پر مصنوعی فضیلت و برتری کے سب دعوؤں کو ختم فرما دیا اور انسانی مساوات کا عالمی اعلان فرما کر ساتھ ہی باہمی فضیلت کا دائمی عادلانہ اصول بھی مقرر فرمادیا۔ ارشاد فرمایا :

الناس بنو آدم وآدم من تراب.

’’تمام بنی نوع انسان، آدم کی اولاد ہیں اور آدم مٹی سے تخلیق کئے گئے تھے۔‘‘

1. ترمذی، السنن، کتاب المناقب، باب فضل الشام، 5 : 735، رقم : 3956
2. أبوداود، السنن، کتاب الأدب، باب فی التفاخر، 6 : 331، رقم : 5116

ألا! کل مأثرة أو دم أو مال يدعی به فهو تحت قدمی هاتين.

’’اب فضیلت و برتری کے سارے (جھوٹے) دعوے، جان و مال کے سارے مطالبے اور سارے انتقام میرے پاؤں تلے روندے جاچکے ہیں۔‘‘

ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 1 : 516
طبری، تاريخ الأمم والملوک، 2 : 161

أيها الناس، إن ربکم واحد وأباکم واحد.

’’اے لوگو! تم سب کا رب ایک ہے، اور باپ بھی ایک ہے۔‘‘

هيثمی، مجمع الزوائد، 3 : 266

إن أکرمکم عند اﷲ أتقاکم فليس لعربی علی عجمی فضل ولا لعجمی علی عربی ولا لأسود علی أبيض ولا لأبيض علی أسود فضل إلا بالتقوي.

(اس وحدت نسل انسانی کے باعث تم سب برابر ہو) مگر تم میں بزرگ و برتر وہی ہے جو زیادہ پرہیزگار (بہتر کردار کا مالک) ہے۔ پس کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر کوئی برتری نہیں اور نہ ہی کسی کالے کو گورے پر اور کسی گورے کو کالے پر برتری حاصل ہے ساری برتریاں، کردار و عمل پر مبنی ہیں۔‘‘

طبرانی، المعجم الکبير، 18 : 12، رقم : 16

یہ مساوات انسانی کا وہ عالمی اصول تھا جس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بین الاقوامی سطح پر جمہوری اور عادلانہ انسانی معاشرے کی بنیاد رکھی یہی اصول آگے چل کر عالمی جمہوریت کے قیام (Establishment of World Democracy) کا باعث بنا۔
5۔ معاشی و اِقتصادی اِستحصال کا خاتمہ (Eradication of Economic Exploitation)

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی ورلڈ آرڈر کے ذریعے سود کو استحصالی نظام قرار دے کر اسے کلیتاً مسترد بلکہ ختم کرنے کا اعلان فرمایا۔ ارشاد فرمایا :

وإن کل ربا موضوع ولکم رؤوس أموالکم لا تظلمون ولا تظلمون.

’’بے شک آج سے ہر قسم کا سود (اور سارا سودی نظام) منسوخ کیا جاتا ہے تم اپنے سرمائے کے سوا نہ کچھ لے سکتے ہو اور نہ کچھ دے سکتے ہو۔ نہ تم سودی لین دین کی شکل میں ایک دوسرے پر ظلم کرو اور نہ قیامت کے دن تم پر ظلم کیا جائے گا۔‘‘

ابويعلی، المسند، 3 : 139، رقم : 1596

قضی اﷲ أنه لا ربا.

’’یہ فیصلہ اللہ تعالیٰ نے فرما دیا ہے کہ سود (اور اس پر مبنی ہر قسم کا اقتصادی استحصال) ممنوع ہے۔‘‘

طبری، تاريخ الأمم والملوک، 2 : 205
ابن خلدون، تاريخ ابن خلدون، 2 : 480

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...