Wednesday 23 September 2015

عالمی اَمن کے قیام کا اِعلان

عالمی اَمن کے قیام کا اِعلان
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اس اسلامک ورلڈ آرڈر کا سب سے اہم پہلو عالمی سطح پر قیام امن تھا۔ اقوام، ممالک اور قبائل ہمہ وقت قتل و غارت گری اور جنگ وجدال کے فساد انگیز عمل میں مبتلا رہتے تھے۔ قبائل میں لامتناہی جنگوں کے سلسلے جاری رہتے تھے، انسانی خون نہایت ارزاں ہوگیا تھا اور معمولی معمولی بات پر تلواریں نکل آتیں اور دیکھتے ہی دیکھتے نسلیں خون آشام منظر کی بھینٹ چڑھ جاتیں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان ہولناک حالات میں عالمی سطح پر قیام امن کا اعلان ان الفاظ میں فرمایا :

فإن دماء کم وأموالکم وأعراضکم عليکم حرام کحرمة يومکم هذا في بلدکم هذا في شهرکم هذا.

’’اے بنی نوع انسان! بیشک تمہاری جانیں اور تمہارے اموال اور تمہاری عزتیں تم پر حرام کر دی گئی ہیں جس طرح آج کے دن کی حرمت اور اس مہینہ کی حرمت تمہارے اس شہر میں برقرار ہے۔‘‘

1. بخاری، الصحيح، کتاب الحج، باب الخطبة أيام الحج، 2 : 619، رقم : 1652
2. مسلم، الصحيح، کتاب القسامة، باب المجازة بالدماء، 3 : 1306، رقم : 1678
3. ترمذی، السنن، کتاب تفسير القرآن، باب ومن سورة التوبة، 5 : 273، رقم : 3087
4. ابن ماجه، السنن، کتاب المناسک، باب الخطبة يوم النحر، 2 : 1016، رقم : 3058
5. أحمد بن حنبل، المسند، 4 : 337، رقم : 18986

جس میں تم ایک دوسرے کی بے حرمتی نہیں کر سکتے اسی طرح تم کبھی ایک دوسرے کی جان و مال کی بے حرمتی بھی نہیں کر سکتے۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حکم کو مزید ان الفاظ کے ذریعے مؤکد فرمایا :

ألا فلا ترجعوا بعدی ضلالًا يضرب بعضکم رقاب بعض.

’’خبردار! تم میرے بعد پلٹ کر پھر گمراہ نہ ہوجانا یوں کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو (یہ سب سے بڑی گمراہی ہوگی)۔‘‘

1. بخاری، الصحيح، کتاب المغازی، باب حجة الوداع، 4 : 1599، رقم : 4144
2. بخاری، الصحيح، کتاب التوحيد، باب قول اﷲ تعالی، 6 : 2710، رقم : 7009
3. مسلم، الصحيح، کتاب القسامة، باب تغليظ تحريم الدماء، 3 : 1305، رقم : 1679
4. أحمد بن حنبل، المسند، 5 : 37
5. ابن حبان، الصحيح، 13 : 313، رقم : 5974
6. بيهقی، السنن الکبریٰ، 5 : 165، رقم : 9554

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...