عورت کی عزت اور حقوق کے تحفظ کا حکم (Protection of Women's Rights)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اسلام نے معاشرے میں عورت کی عزت کی بلندی اور اس کے سماجی، معاشی، قانونی، عائلی اور اخلاقی حقوق کا تعین و تحفظ کر کے حیثیت نسواں کے مسئلہ کا ایک متوازن حل دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرآن و سنت کے ذریعے بنی نوع انسان کو یہ ہدایت فرمائی ہے۔
1. يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً.
’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا۔‘‘
النساء، 4 : 1
2. وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ.
’’اور دستور کے مطابق عورتوں کے بھی مردوں پر اسی طرح حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر۔‘‘
البقرة، 2 : 228
3. وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ.
’’اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے برتاؤ کرو۔‘‘
النساء، 4 : 19
4. خيرکم خيرکم لأهله و أنا خيرکم لاهلی.
’’تم میں بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی کے لئے بہتر ہو اور میں اپنی بیوی کے لئے بہتر ہوں۔‘‘
1. ابن ماجه، السنن، کتاب النکاح : باب حسن معاشرة النساء، 1 : 636، رقم : 1977
2. ترمذی، السنن، کتاب المناقب، باب أزواج النبی، 5 : 709، رقم : 3895
5. ما أکرمهن إلا کريم وما أهانهن إلا لئيم.
’’ان (عورتوں) کی عزت، عزت والا ہی کرتا ہے اور ان سے توہین آمیز سلوک وہی کرتا ہے جو خود ذلیل (اور کمینہ) ہو۔‘‘
عسقلانی، لسان الميزان، 6 : 128
6. الجنة تحت أقدام الأمهات.
’’جنت ماؤں کے قدموں تلے ہے۔‘‘
هندی، کنز العمال، 16 : 634، رقم : 45439
7. ما من مسلم تدرکه ابنتان فيحسن صحبتهما إلا أدخلتاه الجنة.
’’جس مسلمان کو بھی دو بیٹیاں میسر ہوں اور وہ ان کو اچھی طرح تعلیم و تربیت دے تو وہ دونوں اس کو جنت میں داخل کرائیں گی۔‘‘
بخاری، الأدب المفرد، 1 : 41، رقم : 7
8. لا يکون لأحد ثلاث بنات أو ثلاث أخوات فيحسن إليهن إلا دخل الجنة.
’’جس کی بھی تین بیٹیاں یا بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کرتا ہے تو وہ ضرور جنت میں داخل ہوگا۔‘‘
ترمذی، السنن کتاب البر والصله، باب ماجاء فی رحمة الولد، 4 : 318، رقم : 1912
9۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا :
يا رسول اﷲ، من أحق الناس بحسن الصحبة؟ قال : أمک، ثم أمک، ثم، أمک، ثم أبوک، ثم أدناک أدناک.
’’ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اللہ! میرے حسن سلوک کا زیادہ حق دار کون ہے؟ آپ نے فرمایا : تیری ماں، پھر تیری ماں، پھر تیری ماں پھر تیرا باپ پھر جو قریب ہو، قریب ہو۔‘‘
1. مسلم، الصحيح، کتاب البر والصلة، باب بر الوالدين، 4 : 1974، رقم : 2528
2. بخاری، الصحيح، کتاب الأدب، باب البر والصلة، 5 : 2227، رقم : 5626
10. الدنيا متاع و خير متاع الدنيا المرأة الصالحة.
’’تمام دنیا متاع (سامان) ہے اور دنیا میں بہترین متاع نیک اور پرہیزگار عورت ہے۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الرضاع، باب خير متاع الدنيا، 2 : 1090، رقم : 1467
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں محترم قارئینِ کرام : بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہابی تو اللہ تعالیٰ کا نام ...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment