Monday, 4 December 2017

سراپا عیب ہوں میں لائق ثنا تو ہے

سراپا عیب ہوں میں لائق ثنا تو ہے
خود اپنی حمد مقدس کا منتہیٰ تو ہے
ازل سے تابہ ابد اپنی کبریائی کی
صدائے کن سے حقیقت سنا رہا تو ہے
زبانِ بحر پہ تسبیح حباب کی رکھ دی
طواف کرتے بگولے اڑا رہا تو ہے
جلال مہر و جمال مہ و نجوم کے ساتھ
مزاجِ خلد و جہنم بتا رہا تو ہے
زبان جہل کہاں اور حمد پاک کہاں
فیض اپنی حقیقت بھی جانتا تو ہے

No comments:

Post a Comment

بسنت کا آغاز سزائے موت پانے والے گستاخ ہندو کی یادگار سے ہوا

بسنت کا آغاز سزائے موت پانے والے گستاخ ہندو کی یادگار سے ہوا محترم قارئینِ کرام : پتنگ اڑانے کے ساتھ مخصوص تہوار بسنت کا آغاز سزائے موت پانے...