Tuesday, 12 December 2017

سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کی افضلیت پر اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم

سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کی افضلیت پر اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم


ترتیب خلافت و فضیلت حضرت پیرسیّد مہر علی شاہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی نظر میں

فرماتے ہیں : آیت مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللهِ وَ الَّذِیْنَ مَعَه اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ (پ۲۶، الفتح: ۲۹) ترجمۂ کنزالایمان: ’’مُحَمَّد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت ہیں ۔‘‘میں اللہ تعالٰی کی طرف سے خلفائے اربعہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی ترتیب خلافت کی طرف واضح اشارہ ہے۔ چنانچہ وَالَّذِیْنَ مَعَہُ سے خلیفۂ اول (حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ مراد ہیں ) اَشِدَّآءُ عَلَی الْکُفَّارسے خلیفۂ ثانی (حضرت سیدنا عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ)رُحَمَآءُ بَیْنَھُمْ سے خلیفۂ ثالث(حضرت سیدنا عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ) اور تَرَاھُمْ رُکَّعاً سُجَّداً۔اِلَخ سے خلیفہ رابع(حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم )کے صفات مخصوصہ کی طرف اشارہ ہے کیونکہ معیت اور صحبت میں حضرت سیدنا صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، کفار پر شدت میں حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ، حلم وکرم میں حضرت سیدنا عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اور عبادت واخلاص میں حضرت سیدنا مولائے علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُخصوصی شان رکھتے تھے۔(مِھر منیر، صفحہ نمبر 424 ، 425 ، اللباب فی علوم الکتاب، الفتح:۲۹، ج۱۷، ص۵۱۷)
اپنے آپ کو حضرت پیر علی شاہ رحمۃُ اللہ علیہ کے در کے ٹکڑے کھانے والا کہنے والے اور سیّد کہلانے والے تفضیلی حضرات غور کریں کیا تمہارا علم پیر مہر علی شاہ رحمۃُ اللہ علیہ سے زیادہ ہے ؟ کیا وہ سیّد نہیں ہیں ؟

حضرت ابو الدرداء رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا۔ انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد ابوبکر اور عمر سے افضل کسی شخص پر نہ سورج طلوع ہوا ہے نہ غروب۔ ایک روایت میں ہے کہ انبیاء و رسل کے بعد ابوبکر اور عمر سے زیادہ افضل کسی شخص پر سورج طلوع نہیں ہوا ہے۔ حضرت جابر رضی اﷲ عنہ کی حدیث میں بھی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے انہیں فرمایا اﷲ کی قسم! آپ سے افضل کسی شخص پر سورج طلوع نہیں ہوا ہے (مسند عبدبن حمید، حدیث 212، ص 101، ابو نعیم، طبرانی)

حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا کہ انبیاء و رسل میں سے کسی کو بھی ابوبکر سے افضل کوئی ساتھی نصیب نہیں ہوا۔ یہاں تک کہ سورۂ یٰسین میں بیان ہونے والے جن انبیاء کرام علیہم السلام کے جس شہید ساتھی کا ذکر ہے، وہ بھی ابوبکر رضی اﷲ عنہ سے افضل نہ تھا (حاکم، ابن عساکر)

حضرت اسعد بن زراہ رضی اﷲ عنہ آقا کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا کہ بے شک روح القدس جبریل امین نے مجھے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم کی امت میں آپ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم کے بعد افضل ابوبکر ہیں (طبرانی المعجم الاوسط، حدیث 6448، جلد 5، ص 18)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

حضرت سلمہ ابن اکوع رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے سوا ابوبکر لوگوں میں سب سے بہتر ہیں (طبرانی، ابن عدی)

حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا کہ نبیوں اور رسولوں کے سوا زمین وآسمان کی اگلی اورپچھلی مخلوق میں سب سے افضل ابوبکر ہیں (حاکم ،الکامل لابن عدی، حدیث 368، جلد 2،ص 180)

حضرت زبیر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا کہ میرے بعد میری امت میں سب سے بہتر ابوبکر اور عمر ہیں (ابن عساکر، ابو العطوف، ابن الجوزی، العینی)

حضرت ابن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم کی موجودگی میں ہم کہتے تھے کہ سب سے افضل ابوبکر، پھر عمر، پھر عثمان اور پھر علی ہیں (صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ، حدیث 3655،جلد 2، ص 451)

حضرت بساط بن اسلم رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے حضرت ابوبکر و عمر رضی اﷲ عنہما سے فرمایا کہ میرے بعد تم پر کوئی بھی حکم نہیں چلائے گا (ابن سعد)

حضرت انس رضی اﷲ عنہ اور حصرت سہل سعد رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا۔ ابوبکر کی محبت اور ان کا شکر میرے ہر امتی پر واجب ہے (ابن عساکر، تاریخ دمشق، حدیث 174، جلد 30، ص 141)

حضرت حجاج تمیمی رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا جسے دیکھو کہ ابوبکر اور عمر کا برائی سے ذکر کرتا ہے تو سمجھ لو کہ دراصل وہ اسلام کی بنیاد کو ڈھا رہا ہے (ابن قانع)

حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلّم نے فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ میری امت میں جتنے لوگ ابوبکر اور عمر کی محبت کے سبب جنت میں جائیں گے، اتنے لاالہ الا اﷲ کہنے کے سبب نہ جائیں گے (زوائد الزہد لعبداﷲ بن احمد، الصواعق المحرقہ)(طالب دعا : ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

1 comment:

  1. أخبرنا محمد بن أبي منصور, قال: أخبرنا محمد بن علي بن ميمون قال: أخبرنا محمد بن علي بن عبد الرحمن, قال: حدثنا أبو إسحاق إبراهيم بن أحمد الطبري, قال: سمعت أبا الحسن أحمد بن القاسم بن الريان قال: سمعت عبد الله بن أحمد بن حنبل, يقول: حدث أبي بحديث سفينة فقلت: يا أبة, ما تقول في التفضيل؟ قال: في الخلافة أبو بكر وعمر وعثمان. فقلت: فعلي بن أبي طالب؟ قال: يا بني, علي بن أبي طالب من أهل بيتٍ لايقاس بهم أحد.

    📚 مناقب الإمام أحمد ج1 ص219

    ReplyDelete

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...