غیر مقلد وہابی علماء غیر اللہ سے مدد مانگتے ہیں اور کہتے ہیں یہ شرک نہیں ہے
غیرُ اللہ سے مدد مانگنا کہ اللہ کے اذن (یعنی عطاء)سے مدد کرتے ہیں یہ
شرک نہیں ہے ۔(ہدیۃ المہدی صفحہ 20 علامہ نواب وحید الزّمان غیر مقلد
اہلحدیث)
قاضی شوکاں مدد ، قبلہ دیں مدد غیر اللہ سے مدد مانگی جا
رہی ہے ۔ ( نفخ الطیب صفحہ نمبر 63 غیر مقلدین کے امام نواب صدیق حسن خان
صاحب)
قاضی شوکاں مدد ، قبلہ دیں مدد غیر اللہ سے مدد مانگی جا رہی ہے ۔ ( ہدیۃ المہدی صفحہ نمبر 23 نواب وحید الزّمان غیر مقلد اہلحدیث)
نواب صدیق حسن خان کا امام شوکانی سے مدد مانگنا اور غیر مقلد عالم رئیس ندوی کی تاویل
غیر مقلدین کی یہ عادت ہےکہ وہ بات بات پہ دوسروں کے اوپر شرک کا فتوی
لگائیں گے اور اگر ویسا ہی حوالہ ان کے علماء کا نکل آئے تو یا تو اپنے
عالم کو جوتے کی نوک پہ رکھتے ہوئے اس کا انکار کر دیں گے یا پھر اس کی
تاویل شروع کر دیں گے۔
غیر مقلدکے مشہور عالم نواب صدیق حسن خان
صاحب نے اپنی کتاب ''نفخ الطیب'' میں علامہ شوکانی سے مدد مانگی تو اس کی
تاویل میں علامہ رئیس ندوی صاحب کہتے ہیں کہ '' اشعار میں بڑی نازک خیالی
پیش کرنے کی شعراء کی عادت ہے، یہاں نواب صاحب کی بات کا مطلب ہے کہ
اہلحدیث فرقہ کے ساتھ اہل رائے فتنہ پردازی میں مصروف ہے ان کے مقابلہ کے
لئےہمیں امام شوکانی جیسے حامی سنت کی کتابوں سے مدد لینے کی ضرورت پیش
ہے''(مجموعہ مقالات پر سلفی تحقیقی جائزہ،868/869)
نواب صدیق حسن
خان کے اس شعر کی ایک تاویل مولانا ثناء اللہ امرتسری نے بھی کی ہے۔غیر
مقلد شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری کے رسالہ اہلحدیث امرتسر میں
ایک قادیانی نے اعتراض کیا کہ نواب صدیق حسن خان فوت شدہ بزرگوں سے استمداد
کے قائل تھے ان کا شعر ہے کہ ''ابن قیم مددے قاضی شوکانی مددے'' اس کے
جواب میں لکھا ہے کہ ''نواب صاحب کا اس سے مقصود حقیقی استمداد نہیں بلکہ
اظہار محبت ہے'' (رسالہ اہلحدیث امرتسر،3 جون 1938،صفحہ 7)
اس کے
علاوہ نواب صدیق حسن خان صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ
وسلّم سے بھی مدد مانگتے تھے ۔ (مآثر صدیق،حصہ دوم صفحہ 30/31) ۔ بات بات
پر ایلسنت و جماعت پر شرک کے فتوے لاگانے والے غیر مقلد وہابی حضرات کیا ؟
اپنے غیر مقلد اہلحدیث عالم نواب صدیق حسن خان کےامام شوکانی، ابن قیم اور
نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم سے سے مدد مانگنے کے ان
حوالوں کو مانیں گے یا اپنے نواب صاحب کو جوتے کی نوک پہ رکھتے ہوئے ان
پربھی شرک کا فتوئ لگائیں گے ؟ ( علمی مہذب انداز میں بحوالہ جواب کا منتظر
: ڈاکٹر فیض احمد چشتی )
No comments:
Post a Comment