قطب العالم دیوبند گنگوہی دلہا اور داڑھی والی دلہن نانوتوی بانی دیوبند
علامہ عاشق الٰہی بلند شہری دیوبندی لکھتے ہیں : حضرت گنگوہی کا حضرت نانوتوی سے خواب میں نکاح ہوا دونوں نے ایک دوسرے کو وہی فائدہ پہنچایا جو میاں بیوی ایک دوسرے کو پہنچاتے ہیں ۔ (تذکرۃُ الرّشید جلد دوم صفحہ 363 مطبوعہ دارالکتاب دیوبند)
قطب العالم دیوبند گنگوہی صاحب کہتے ہیں خواب میں بانی دیوبند قاسم نانوتوی سے میرا نکاح ہوا وہ دلہن کی صورت میں تھے میاں بیوی والا لطف اٹھایا جس طرح میاں بیوی کو ایک دوسرے سے فائدہ پہنچتا ہے اسی طرح مجھے انھوں نے اور میں نے ان کو پہنچایا ۔ ( تذکرۃُالرشید جلد 2 صفحہ 289 مطبوعہ ادارہ اسلامیات انار کلی لاہور)
قطب العالم دیوبند گنگوہی صاحب کہتے ہیں خواب میں بانی دیوبند قاسم نانوتوی سے میرا نکاح ہوا وہ دلہن کی صورت میں تھے میاں بیوی والا لطف اٹھایا جس طرح میاں بیوی کو ایک دوسرے سے فائدہ پہنچتا ہے اسی طرح مجھے انھوں نے اور میں نے ان کو پہنچایا ۔ ( ارشادات گنگوہی صفحہ 123 مطبوعہ ادارہ تالیفات اشرفیہ ملتان )
آخر یہ سرخی قائم کر کے کہ حضرت گنگوہی کا حضرت نانوتوی سے خواب میں نکاح اور یہ لکھنا کہ دونوں نے ایک دوسرے کو وہی (سمجھ گئے نا وہی) فائدہ پہنچایا جو میاں بیوی ایک دوسرے کو پہنچاتے لکھنے کی کیا ضرورت تھی یہ کون سے شرم و حیاء اور کون سے دین کی تعلیم پھیلائی جا رہی ہے اور کتابیں مسلسل چھاپی جا رہی ہیں مجھے تو ایک بات سمجھ اس طرح کی باتیں لکھ کر سادہ لوح نوجوان نسل کو گمراہی نے حیائی کے راستے پر ڈالا جا رہا ہے باقی آپ کی سمجھ میں کیا آتا ہے خود پڑھیئے مکمل واقعہ اور فیصلہ کیجیئے ۔
No comments:
Post a Comment