Friday, 15 December 2017

کیا غیر اللہ سے مدد مانگنا بت پرستی ، قبر پرستی اور ہندوؤں سے مشابہت ہے جیسا کہ آجکل تبلیغی دیوبندی اور وہابی فرقے اہلسنت وجماعت پر الزام لگا کر کہتے ہیں ؟


کیا غیر اللہ سے مدد مانگنا بت پرستی ، قبر پرستی اور ہندوؤں سے مشابہت ہے جیسا کہ آجکل تبلیغی دیوبندی اور وہابی فرقے اہلسنت وجماعت پر الزام لگا کر کہتے ہیں ؟



اہل قبور صالحین علیہم الرّحمہ سے مدد جائز ہے ،ان کے وسیلہ سے دعا جائز ہے ۔ صالحین علیہم الرّحمہ اور ان کی قبور اور بتوں میں فرق ہے۔(فتاویٰ عزیزی صفحات 174 تا 176)

ہم مسلمان اکثر فرقہ دجل یعنی وہابیہ دیوبندیہ کے ہاتھوں کفر شرک بدعت اور قبرپرستی جیسے تو کہیں پر مزارات کو معاذ اللہ بھگوان اور مندروں سے تشبیہہ دیئے جاتے ہیں، اور امت کے سب سے بڑے گروہ کو (بریلوی) کہہ کر دیوبندی جماعت وہابیت کی کاشت کرتی رہی ہے۔ آج اسی موضوع پر شاہ عبد العزیز محدّث دہلوی علیہ الرحمہ کی گواہی پیش خدمت ہے جن کو وہابی دیوبندی اپنا پیشوا اور رہبر مانتے ہیں ۔ یہ جو الزام لگاتے ہیں کہ ہم لوگ قبر پرست ہیں کیونکہ اولیاء سے مدد مانگتے ہیں۔ تو جواب میں حضور آپ کی ہی چھاپی فتاویٰ عزیزی کی مکمل عبارت پیش خدمت ہے جس میں حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی علیہ الرّحمہ (جو کہ اکابرین میں شمار ہوتے ہیں) وہ اولیاء سے مدد مانگنے اور ہندوؤں (یہاں ہندوؤں کے اعتراضات سے مراد وہی ہے جو دیوبندی وہابی اعتراضات ہوتے ہیں یعنی قبرپرستی) کے درمیان فرق بتا رہے ہیں اور دونوں سوالوں کے انتہائی جامع لیکن مختصر جواب ارشاد کررہے ہیں۔ یہی عقیدہ ہم اہلسنت وجماعت صوفیاء راہ سلوک کا ہے۔ جسکو دیوبندی فرقہ نے بریلوی کا نام دیا ہوا ہے۔

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...