Wednesday 16 September 2015

آنکھ اس طرح ٹھیک ہو گئی کہ معلوم بھی نہ ہوتا تھا کہ کون سی آنکھ خراب ہوئی تھی

حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ بدر کے دن (تیر لگنے سے) ان کی آنکھ ضائع ہو گئی اور ڈھیلا نکل کر چہرے پر بہہ گیا۔ دیگر صحابہ نے اسے کاٹ دینا چاہا۔ تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرما دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی اور آنکھ کو دوبارہ اس کے مقام پر رکھ دیا۔ سو حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کی آنکھ اس طرح ٹھیک ہو گئی کہ معلوم بھی نہ ہوتا تھا کہ کون سی آنکھ خراب ہوئی تھی۔

أخرجه أبو يعلی فی المسند، 3 / 120، الرقم : 1549، وأبوعوانة فی المسند، 4 / 348، الرقم : 6929، والهيثمی فی مجمع الزوائد، 8 / 297، وابن سعد فی الطبقات الکبری، 1 / 187، والذهبی فی سير أعلام النبلاء، 2 / 333، والعسقلانی فی تهذيب التهذيب، 7 / 430، الرقم : 814، وفی الإصابة، 4 / 208، الرقم : 4888، وابن قانع فی معجم الصحابة، 2 / 361، وابن کثير فی البداية والنهاية، 3 / 291.

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا محترم قارئینِ کرام : عرب میں  ایک چیز یا شخصیت کے متعدد نام رکھنے کا رواج ہے ا ن کے یہاں یہ بات...