حضرت عمرو بن میمون رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مشرکین مکہ حضرت عمار بن یاسر رضی اﷲ عنہما کو آگ میں جلا (کر اذیت) دیتے۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس سے گزرتے اور اپنا دستِ اقدس ان کے سر پر پھیرتے اور (حکم) فرماتے : اے آگ، عمار پر ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جا جیسا کہ تو حضرت ابراہیم علیہ السلام پر (سلامتی والی) ہو گئی تھی (تو وہ آگ حضرت عمار رضی اللہ عنہ کو جلاتی نہیں تھی) اور (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے : اے عمار!) تجھے ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔
أخرجه ابن سعد في الطبقات الکبری، 3 / 248، وابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 43 / 372، وابن الجوزي في صفة الصفوة، 1 / 443، والعيني في عمدة القاري، 1 / 197، والسيوطي في الخصائص الکبری، 2 / 134، والحلبي في السيرة، 1 / 483.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں محترم قارئینِ کرام : بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہابی تو اللہ تعالیٰ کا نام ...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment