Wednesday 16 September 2015

نبی کریم ﷺ کی باتوں کا مذاق اڑانے والے کا انجام

حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر الصدیق رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ (منافقین میں سے) ایک شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں بیٹھتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کوئی کلام فرماتے تو وہ (بوجہ بغض و عناد اور نقلیں اتارنے کے لئے) اپنا چہرہ ٹیڑھا کرتا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے (بار بار یہ حرکت کرتے دیکھ کر) فرمایا : اسی طرح ہو جاؤ، پس وہ مرتے دم تک اسی طرح اپنا چہرہ ٹیڑھا کرتا رہا۔‘‘
اس حدیث کو امام حاکم اور اصبہانی نے روایت کیا ہے۔ اور امام حاکم نے فرمایا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔
أخرجه الحاکم في المستدرک، 2 / 678، الرقم : 4241، والأصبهاني في دلائل النبوة، 1 / 37، الرقم : 11، والجزري في النهاية في غريب الأثر، 2 / 60.

No comments:

Post a Comment

غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں

غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں محترم قارئینِ کرام : بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہابی تو اللہ تعالیٰ کا نام ...