حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر الصدیق رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ (منافقین
میں سے) ایک شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں بیٹھتا
تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کوئی کلام فرماتے تو وہ (بوجہ بغض و
عناد اور نقلیں اتارنے کے لئے) اپنا چہرہ ٹیڑھا کرتا تو حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے (بار بار یہ حرکت کرتے دیکھ کر) فرمایا : اسی
طرح ہو جاؤ، پس وہ مرتے دم تک اسی طرح اپنا چہرہ ٹیڑھا کرتا رہا۔‘‘
اس حدیث کو امام حاکم اور اصبہانی نے روایت کیا ہے۔ اور امام حاکم نے فرمایا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔
أخرجه الحاکم في المستدرک، 2 / 678، الرقم : 4241، والأصبهاني في دلائل
النبوة، 1 / 37، الرقم : 11، والجزري في النهاية في غريب الأثر، 2 / 60.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں
غیر مقلدین کو وہابی کیوں کہا جاتا ہے اور دیوبندی بھی وہابی ہی ہیں محترم قارئینِ کرام : بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہابی تو اللہ تعالیٰ کا نام ...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment