Sunday, 20 September 2015

تبرکاً اولیاء کرام اور صالحین علیہم الرّحمہ کی دست بوسی سے متعلق اَئمہ اَربعہ کے فرامین مبارکہ پوسٹ نمبر 3

آئمہ شوافع علیہم الرّحمہ کا مؤقف

4۔ شارحِ صحیح مسلم امام محیی الدین نووی شافعی (متوفی 676ھ) فرماتے ہیں :

(الرابعة) يستحبّ تقبيل يد الرجل الصالح والزاهد والعالم ونحوهم من أهل الآخرة.

’’ (چوتھا مسئلہ) صالح، زاہد، عالم اور ان جیسے دیگر آخرت کی فکر رکھنے والے اشخاص کا ہاتھ چومنا مستحب ہے۔‘‘

نووي، المجموع شرح المهذب، 4 : 516

5۔ علامہ محمد شربینی شافعی لکھتے ہیں :

ويسنّ تقبيل يد الحي لصلاح ونحوه من الأمور الدينية کعلم وزهد.

’’امورِ دینیہ مثلاً زہد اور علم سے تعلق رکھنے والے زندہ صالح شخص کا ہاتھ چومنا سنت سے ثابت ہے۔‘‘

شربيني، الإ قناع في حل ألفاظ أبي شجاع، 2 : 408

6۔ علامہ شروانی شافعی کہتے ہیں :

قد تقرّر أنه يسنّ تقبيل يد الصالح بل ورجله.

’’یہ بات پایۂ تحقیق کو پہنچ چکی ہے کہ صالح شخص کے ہاتھ اور پاؤں کو چومنا مسنون عمل ہے۔‘‘

شروانی، حواشی الشروانی، 4 : 84

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...