Wednesday 16 September 2015

أَنَّهُ لَيْسَ نَبِيٌّ بَعْدِي

ضرت سعد (بن ابی وقاص) رضي اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم غزوہ تبوک کے لئے نکلے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو پیچھے (مدینہ منورہ میں) اپنا نائب مقرر فرما دیا۔ وہ عرض گزار ہوئے : (یا رسول اﷲ!) کیا آپ مجھے عورتوں اور بچوں کے پاس چھوڑ رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تمہاری مجھ سے وہی نسبت ہو جو حضرت ہارون عليہ السلام کو حضرت موسیٰ عليہ السلام سے تھی، ماسوائے اس کے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔‘‘ یہ حديث متفق علیہ ہے۔
أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : المغازی، باب : غزوة تبوک وهي غزوة العسرة، 4 / 1602، الرقم : 4154، 3 / 1359، الرقم : 3503، ومسلم فی الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : من فضائل علي بن أبي طالب رضي اﷲ عنه، 4 / 1870، 171 الرقم : 2404، والترمذي في السنن، کتاب : المناقب عن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم، باب : مناقب علي بن أبي طالب رضي اﷲ عنه، 5 / 640، 641، الرقم : 3730، 3731، وابن ماجه فی السنن، المقدمة، باب : فضل علي بن أبي طالب رضي اﷲ عنه، 1 / 42، 45، الرقم : 115، وأحمد بن حنبل في المسند، 1 / 170، 173، 175، 177، 179، 182، 184، 185، 330، والطبراني في المعجم الکبير، 1 / 146، 148، الرقم : 328، 333.

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا محترم قارئینِ کرام : عرب میں  ایک چیز یا شخصیت کے متعدد نام رکھنے کا رواج ہے ا ن کے یہاں یہ بات...