Wednesday 2 September 2015

وھابی غیر مقلدوں کی کہانی ان کی ہی زبانی


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مولانا عبدالمجید سوھروردی لکھتے ہیں ''محمد حسین بٹالوی نے اشاعتہ السنۃ کے ذریعہ اہلحدیث کی بہت ہی خدمت کی اور لفظ وھابی آپ کی کوششوں س سرکای دفاتر اور کاغذات سے منسوخ ہوا اور جماعت کو اھلحدیث کے نام سے موسوم کیا گیا ۔آپ نے حکومت کی خدمت بھی کی اور انعام میں جاگیر بھی پائی ۔
(سیرت ثنائی ص372)
تنبیہ ضروری۔محمد حسین بٹالوی پہلے خود بھی انگریز تھا نجانے کیوں ،کب اور کیسے اور کیسا مسلمان ہوا ؟؟؟
قارئین کرام !! مذکورہ بالا اقتباسات پڑھیں اور پھر گہرائی کیساتھ مطالعہ کریں کہ انگریز سرکار سے جہاد کو حرام قرار دینے والے یہ نام نہاد مسلمان انگریز کی حمایت میں کتابیں لکھکر وظیفے حاصل کریں اور پھر بھی اھلحدیث کہلائیں ۔فیاللاسف
میاں نذیر حسین دھلوی کا حج ۔ میاں صاھب سن1300 ھ میں حج کے لئے چلے تو پہلے کمشنر دہلی کی کوٹھی کا طواف کیا اور چٹھی لی ۔ چنانچہ الحیاہ بعدالممات نامی کتاب میں مفصل حج کا حال مذکور ھے ھم چند اقتباسات سطور ذیل مں نقل کرتے ہیں ۔
"مولوی نذیر حسین دہلی کے بڑے مقتدر عالم ہیں جنھون نے نازک وقتوں میں اپنی وفادار گورنمنٹ برطانیہ کیساتھ ثابت کی ھے ،وہ اپنے فرض زیارت کعبہ کے ادا کرنے کو مکہ جاتے ہیں ،میں امید کرتا ہوں کہ جس کسی برٹش گورنمنٹ افسر کی مدد وہ چاہیں گے وہ ان کو مدد دے گا کیونکہ وہ کامل طور پر اس مدد کے مستحق ہیں (10 اگست 1887ء الحیات بعد الممات ص138 ،140) عرب اترتے ہیں پہلے جدہ میں برٹش کونسل کی کوٹھی پر حاضری دی چٹھیاں پیش کیں ص142 لیکن پھر گرفتاری ہوئی اور اس نئے مذہب پر نوٹس لیا گیا ،ھدایہ کا نام لے کر دستخط بدل کر جان بچائی پھر ھبی توبہ نامہ لکھنا پڑا ،اس وقت میاں صاھب نے کہا انگریز ی حکومت ہندوستان میں ھم مسلمانوں کے لئے خدا کی رحمت ھے ۔
( الحیاۃ بعد الممات ص162)
قارئین کرام !!کے سفر حج کی داستان پڑھی ایک طرف تو وہ انگیریز کیطرف سے اتنی پزیرائی اور دوسری طرف سے اسکی گرفتاری اور پھر توبہ نامہ اور جعلی دستخط کر کے جان چھڑانا اور پھر انگریز گورنمنٹ کو رحمت الہی قرار دینا یہ تمام باتیں اسبات کےلئے واضح دلیل ہیں کہ اس جماعت کے ڈانڈے کہاں اور کن لوگوں سے ملتے ہیں ۔
اھلحدیث "انگیریز کے شادی ،غمی شریک بھائی۔ ملکہ برطانیہ وکٹوریہ لینڈ کی جشن جوبلی کے موقع پر اہلحدیث نہ صرف جشن میں شیریک ہوئے بلکہ ملکہ وکٹوریہ کےلئے بھی جی بھر کر دعائیں مانگیں اور انہں "قیصرہ ھند"کا لقب دیا ،چنانچہ "اہلحدیث کے مشہور مجلہ اشاعتہ السنۃ میں خاصی تفصیل کیساتھ اس جشن کی روئیداد مذکور ھے ھم تلخیص نذر قارئین کرتے ہیں ،
ایک بہت بڑا دروازہ بنایا گیا جس پر ایک طرف انگریزی میں دوسری طرف اردو میں لکھا ہوا تھا "دل سے ھے یہ دعائے اھلحدیث جشن جوبلی مبارک ہو " اور اینڈریس دیا ۔بحضور فیض گنجور کوئین وکٹوریہ گریٹ قیصرہ ھند بارک اللہ فی سلطنتھا ھم ممبران گروہ اھلحدیث اپنے گروہ کے کل اشخاص کی طرف سے حضور والہ خدمت عالی میں جشن جوبلی کی دل مسرت سے مبارک باد عرض کرتے ہیں ،اپکی سلطنت میں جو نعمت مذہبی آزادی اس گروہ کو حاصل ھے اس سے یہ گروہ اپنا خاص نصیبہ اٹھا رھا ھے ،بخلاف دوسرے اسلامی فرقوں کے کہ ان کو دیگر اسلامی سلطنتوں میں بھی یہ آزادی حاصل ھے ،اس خصوصیت سے یہ یقین ہو سکتا ھے کہ اس گروہ کو اس سلطنت کے قیام و استحکام سے زیادہ مسرت ھے۔ اور ان کے دل سے مبارکباد کی صدائیں زیادہ زور کیساتھ نعرہ زن ہیں ۔(اشاعتہ السنتہ ص204 جلد 9 شمارہ نمر 7)
قارئیں کرام ! آپ اس حوالے کو بغور پڑھیں کتنے واشگاف الفاظ میں انگریز کی منتوں کا اقرار ھے اور پھر کسقدر دعاؤں کے بعد اظہار تشکر ،نیز ایک مرتدہ کافرہ کی جشن جوبلی میں کس اھتمام سے شرکت ھے ؟ اس سے بڑھ کر اور کیا روشن ثبوت ہوسکتاھے ؟
آئیے ذرا ایک چشم کشا تحریر مزید پڑھئے اور سمجھئے کہ "اھحدیث " کا شجرہ نسب ازکجا تا کجا۔
اھلحدیث " انگیریز وں کے جانثار۔
اشاعتہ السنتہ سے اقتباس پیش خدمت ھے ۔
سر چارلس ایجی سن ۔لارڈ ڈفرن کو جو ایڈریس غیرمقلدین نے پیش کئے ان میں سے بھی لفظ وہابی کی منسوخی اورا ھلحدیث کی الاٹمنٹ پر ہزار زبان سے شکرئیے ادا کئے ( اشاعتہ السنتہ ص253 تا 256 جلد 9 شمارہ 8)
محمد حسین بٹالوی وکیل اہلحدیث ہند ۔مولوی احمداللہ واعظ میونسپل کمشنر امرتسر۔مولوی قطب الدین پیشوائے اھل روپڑ۔مولوی عبداللہ غازی پو،مولوی محمد سعید بنارس ،مولوی سید نظام الدین پیشوائے اھلحدیث مدارس ۔مولوی محمد ابراھیم آراہ ۔ مولوی سید نظام الدین پیشوائے اھل حدیث مدراس۔
(اشاعتہ السنتہ ص40 جلد 11 شمارہ نمبر 2)
قارئین کرام !!!
یہ اھلحدیث کے سرخیل و اکابرین کی تحریر ھے ،جسمیں وہ انگریز سے نیاز مندی و جان نثاری و وفاداری کا اقرار کر رھے ہیں ان لوگوں نے محدیثین کو بدنام کرنے کی خاطر اھلحدیث کا خوشنمالقب اپنے لئے اختیار کیاحالانکہ دراصل یہ لوگ انگریز کے بکے ہوئے غلام اور اسلام کے ازلی دشمن ہیں ،اھل قرآن ہوں یا نام نہاد اھل حدیث یہ ایک تھیلی کے چٹے بٹے ہیں ،ان کا اولین مقصد حدیث کی مخالفت اور آئمہ مجتہدین پر تبرا بازی ھے۔چونکہ ھمارا مقصد صرف تعارف تھا امید ھے ھمارا قاری اس فرقہ سے علی وجہ البصیرہ متعارف ہوگیا ہوگا۔ ھم اپنے مقدمہ کو انہی اوراق پر ختم کرتے ہیں ۔


اھل حدیث کسے کہتے ہیں

اھل حدیث کہتے ھیں محدثین کو ان کی تین اقسام ھیں
الحافظ الحدیث :
جس کو لگ بھگ ایک لاکھ احادیث متن سند جرح و تعدیل و تاویل کے ساتھ یاد ھوں
جیسے حافظ ابن حجر عسقلانی حافظ ابن کثیر حافظ ذھبی وغیرہ۰
الحجة الحدیث :
جس کو کم و بیش ایک سے چھ لاکھ احادیث متن سند جرح و تعدیل و تاویل کے ساتھ یاد ھوں جیسے امام بخاری و مسلم و غیرہ ۰
الحاکم الحدیث :
جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سب کی سب روایت احادیث متن سند جرح و تعدیل و تاویل کے ساتھ یاد ھوں اسے حاکم الحدیث کہتے ھیں جیسے آئمہ اربعہ و امام یحیی بن معین و غیرہ
یہاں المیہ یہ ھے کہ پان سگرٹ والا اور تانگے کا کوچوان جسے غسل جنابت کے فرائض واجبات سنن مستحبات و مکروھات کا بھی نہیں پتہ پوچھو تو کہتا ھے جی میں اھل حدیث ھوں

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا محترم قارئینِ کرام : عرب میں  ایک چیز یا شخصیت کے متعدد نام رکھنے کا رواج ہے ا ن کے یہاں یہ بات...