حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے امام عالی مقام حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنھم سے ملاقات کی اور اُن سے عرض کیا :
أرني الموضع الذي قبّله رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ، فرفع الحسن ثوبه، فقبّل سرّته.
’’آپ مجھے وہ جگہ دکھائیں جہاں حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے بوسہ لیا ہے، امام حسن رضی اللہ عنہ نے اپنے جسم سے کپڑا سرِکا دیا تو انہوں نے آپ کی ناف کا بوسہ لیا۔‘‘
خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 9 : 94، رقم : 4677
ذہن نشین رہے کہ جمیع صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ احادیث کے راوی ہیں، اسقدر عظیم البرکت شخصیت ہونے کے باوجود بھی انہوں نے اہلِ بیتِ اطہار سے فیض اور برکت حاصل کرنا ضروری سمجھا۔
7۔ صاحب الصحيح امام مسلم نے برکت حاصل کرنے کے لئے امام بخاری کی پیشانی پر بوسہ دیا اور پھر عرض کیا :
دعني حتي أقبّل رجليک، يا أستاذ الأستاذين وسيد المحدّثين وطبيب الحديث في علله.
’’اے استاذوں کے استاذ، سید المحدّثین اور عللِ حدیث کے طبیب! آپ مجھے اجازت دیں تو میں آپ کے پاؤں کا بوسہ لے لوں۔‘‘
ابن نقطه، التقييد لمعرفة رواة السنن والمسانيد، 1 : 33
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment