Sunday, 20 September 2015

اولیاء اللہ صالحین علیہم الرّحمہ کے اجسام کو چومنا و تبرک حاصل کرنا پوسٹ نمبر 4

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے امام عالی مقام حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنھم سے ملاقات کی اور اُن سے عرض کیا :

أرني الموضع الذي قبّله رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ، فرفع الحسن ثوبه، فقبّل سرّته.

’’آپ مجھے وہ جگہ دکھائیں جہاں حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے بوسہ لیا ہے، امام حسن رضی اللہ عنہ نے اپنے جسم سے کپڑا سرِکا دیا تو انہوں نے آپ کی ناف کا بوسہ لیا۔‘‘

خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 9 : 94، رقم : 4677

ذہن نشین رہے کہ جمیع صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ احادیث کے راوی ہیں، اسقدر عظیم البرکت شخصیت ہونے کے باوجود بھی انہوں نے اہلِ بیتِ اطہار سے فیض اور برکت حاصل کرنا ضروری سمجھا۔

7۔ صاحب الصحيح امام مسلم نے برکت حاصل کرنے کے لئے امام بخاری کی پیشانی پر بوسہ دیا اور پھر عرض کیا :

دعني حتي أقبّل رجليک، يا أستاذ الأستاذين وسيد المحدّثين وطبيب الحديث في علله.

’’اے استاذوں کے استاذ، سید المحدّثین اور عللِ حدیث کے طبیب! آپ مجھے اجازت دیں تو میں آپ کے پاؤں کا بوسہ لے لوں۔‘‘

ابن نقطه، التقييد لمعرفة رواة السنن والمسانيد، 1 : 33

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...