Sunday, 20 September 2015

برکاتِ اولیاء علیہم الرّحمہ کے سبب فتح و نصرت اور رزق کی فراہمی پوسٹ نمبر 3

حضرت ابوقلابہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ۔

لَا يَزَالُ فِي أُمَّتِي شِيْعَةٌ (وفي رواية : سَبْعَةٌ) لَا يَدْعُوْنَ اﷲَ بِشَيءٍ إِلَّا اسْتَجَابَ لَهُمْ، بِهِمْ تُنْصَرُوْنَ وَبِهِمْ تُمْطَرُوْنَ، وَحَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ : وَبِهِمْ يُدْفَعُ عَنْکُمْ.

’’میری امت میں ہمیشہ کچھ لوگ (ایک روایت میں ہے کہ سات اشخاص) ایسے ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ سے جب بھی کوئی چیز مانگتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں عطا فرما دیتا ہے۔ انہی کے ذریعے تمہاری مدد کی جاتی ہے اور انہی کے ذریعے تم پر بارش برسائی جاتی ہے۔ اور (راوی بیان کرتے ہیں) میرے خیال میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا : اور انہی کے ذریعے تم سے مصیبتوں کو ٹالا جاتا ہے۔‘‘

1. أبوداود، مراسيل، 1 : 236، رقم : 309
2. ابن مبارک، الجهاد، 1 : 153، رقم : 195
3. معمر بن راشد، الجامع، 11 : 250

No comments:

Post a Comment

امن ، استحکام ، انسانی حقوق اور اسلام

امن ، استحکام ، انسانی حقوق اور اسلام محترم قارئینِ کرام اللہ رب العزت کا ارشاد مبارک ہے : لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ ...