حضرت علی رضی اللہ عنہ عراق میں تھے کہ آپ کے پاس اہلِ شام کا ذکر کیا گیا۔ لوگوں نے کہا : امیر المؤمنین! آپ اہلِ شام پر لعنت بھیجیں۔ آپ نے فرمایا : نہیں، میں لعنت نہیں بھیجتا کیونکہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے :
الأبْدَالُ يَکُوْنُوْنَ بِالشَّامِ وَ هُمْ أرْبَعُوْنَ رَجُلاً، کُلَّمَا مَاتَ رَجُلٌ، أبْدَلَ اﷲُ مَکَانَهُ رَجُلًا يُسْقَي بِهِم الْغَيْثُ وَيُنْتَصَرُ بِهِمْ عَلَي الْأعْدَاءِ، وَيُصْرَفُ عَنْ أَهْلِ الشَّامِ بِهِم الْعَذَابُ.
’’شام میں (ہمیشہ) چالیس ابدال موجود رہیں گے، ان میں سے جب بھی کوئی مرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی جگہ کسی دوسرے کو ابدال بنا دیتے ہیں۔ ان کی وجہ سے اہلِ شام بارش سے سیراب کیے جاتے ہیں۔ دشمنوں پر ان کو ابدال کے وسیلے سے فتح عطا کی جاتی ہے اور ان کی برکت سے اہلِ شام سے عذاب کو ٹال دیا جاتاہے۔‘‘
1. أحمد بن حنبل، المسند، 1 : 112
2. طبراني، المعجم الکبير، 10 : 63، رقم : 10390
3. هيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوئد، 14 : 211
ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح میں مذکورہ حدیث کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
أي ببرکتهم أو بسبب وجودهم فيما بهم يدفع البلاء عَنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ.
’’ابدالوں کی برکت اور ان میں ان کے وجود مسعود کے سبب بارشیں ہوتی ہیں، دشمنوں پر فتح حاصل ہوتی ہے اور ان کی برکت سے اُمتِ محمدیہ سے بلائیں دور ہوتی ہیں۔‘‘
ملا علي قاري، مرقاة المفاتيح شرح مشکوٰة المصابيح، 1 : 460
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment