Sunday, 20 September 2015

اولیاء اللہ صالحین علیہم الرّحمہ کے اجسام کو چومنا و تبرک حاصل کرنا پوسٹ نمبر 1

تاریخ میں ایسے واقعات بے شمار ہیں جن کے مطالعہ سے یہ حقیقت واضح ہوئی ہے کہ امتِ مسلمہ کے ہر دور میں اکابر اولیاء اور عامۃ الناس اپنے زمانہ کی متبرک اور مقدس شخصیات کے ہاتھ، پاؤں اور سَر چوم کر اُن کے فیوض وبرکات کو سمیٹتے رہے ہیں۔

1۔ حضرت عبد الرحمن بن رزین روایت کرتے ہیں کہ ہم ربذۃ کے مقام سے گزرے تو ہم سے کہا گیا کہ یہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ ہیں، تو میں اُن کے پاس آیا اور ہم نے ان کو سلام کیا۔ پس انہوں نے اپنے ہاتھ باہر نکال کر کہا :

بايعت بهاتين نبيّ اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم فأخرج کفاله ضخمة کأنها کف بعير فقمنا إليها فقبّلناها.

’’ میں نے ان دونوں ہاتھوں سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کی ہے تو انہوں نے اپنی بھاری بھر کم ہتھیلی نکالی گویا کہ وہ اونٹنی کی ہتھیلی کی مانند تھی پس ہم اس کی طرف بڑھے او ر ان کی ہتھیلی کو بوسہ دیا۔‘‘

بخاري، الأدب المفرد، 1 : 338، باب تقبيل اليد، رقم : 973

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...