Sunday, 20 September 2015

اولیاء اللہ صالحین علیہم الرّحمہ کے اجسام کو چومنا و تبرک حاصل کرنا پوسٹ نمبر 2

امام ابو نعیم اصبہانی نے بھی حضرت یونس بن مَيْسَرَہ سے مروی اسی طرح کا ایک واقعہ درج کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک روز یزید بن اسود عائدین کے پاس گئے۔ اُن کے پاس حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ تشریف لائے :

فلما نظر إليه مدّ يده فأخذ يده فمسح بها وجهه وصدره لأنه بايع رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم .

’’پس جب حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ نے انہیں دیکھا تو اپنا ہاتھ آگے کیا، انہوں نے ہاتھ لے کر (حصولِ برکت کے لئے) اپنے چہرے اور سینے پر مَلا کیونکہ انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (اسی ہاتھ سے) بیعت کی تھی۔‘‘

أبو نعيم أصبهاني، حلية الأولياء، 9 : 306

3۔ تابعیء کبیر حضرت ثابت رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ

أمسست النبي صلي الله عليه وآله وسلم بيدک؟ قال : نعم! فقبّلها.

’’کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے ہاتھ سے چھوا ہے تو آپ نے کہا کہ ہاں، پھر ثابت رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کو چوما۔‘‘

بخاري، الأدب المفرد، 1 : 338، باب تقبيل اليد، رقم : 974

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...