امام ابو نعیم اصبہانی نے بھی حضرت یونس بن مَيْسَرَہ سے مروی اسی طرح کا ایک واقعہ درج کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک روز یزید بن اسود عائدین کے پاس گئے۔ اُن کے پاس حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ تشریف لائے :
فلما نظر إليه مدّ يده فأخذ يده فمسح بها وجهه وصدره لأنه بايع رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم .
’’پس جب حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ نے انہیں دیکھا تو اپنا ہاتھ آگے کیا، انہوں نے ہاتھ لے کر (حصولِ برکت کے لئے) اپنے چہرے اور سینے پر مَلا کیونکہ انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (اسی ہاتھ سے) بیعت کی تھی۔‘‘
أبو نعيم أصبهاني، حلية الأولياء، 9 : 306
3۔ تابعیء کبیر حضرت ثابت رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ
أمسست النبي صلي الله عليه وآله وسلم بيدک؟ قال : نعم! فقبّلها.
’’کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے ہاتھ سے چھوا ہے تو آپ نے کہا کہ ہاں، پھر ثابت رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کو چوما۔‘‘
بخاري، الأدب المفرد، 1 : 338، باب تقبيل اليد، رقم : 974
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment