Saturday, 19 September 2015

حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کا قبرِ انور سے تبرک


حضرت داؤد بن صالح سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک روز خلیفہ مروان بن الحکم آیا اور اس نے دیکھا کہ ایک آدمی حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبرِ انور پر اپنا منہ رکھے ہوئے ہے تو مروان نے اسے کہا : کیا تو جانتا ہے کہ تو یہ کیا کررہا ہے؟ جب مروان اس کی طرف بڑھا تو دیکھا کہ وہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ہیں، انہوں نے جواب دیا :

نعم، جئت رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم و لم آت الحجر.

’’ہاں (میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں)، میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا ہوں کسی پتھر کے پاس نہیں آیا۔‘‘

1. أحمد بن حنبل، المسند، 5 : 422
2. حاکم، المستدرک، 4 : 515، رقم : 8571
3. طبراني، المعجم الکبير، 4 : 158، رقم : 3999
4. طبراني، المعجم الأوسط، 1 : 199، 200، رقم : 286
5. أيضاً، 10 : 169، رقم : 9362

امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت کی اِسناد صحیح ہیں۔ حاکم نے اسے شیخین (بخاری و مسلم) کی شرائط پر صحیح قرار دیا ہے جبکہ ذہبی نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔

1 comment:

  1. اسلام علیکم چشتی صاحب۔ اس روایت کی اس اس پر لوگوں کو اعتراض ہے کہ اسمیں داؤد بن ابی صالح مجہول ہےؤاور تاریخ ابی خیثمہ کی روایت میں بھی ضعف۔ برائے مہربانی اس کا جواب اصول حدیث اور اسما الرجال سے عنایت فرمائیں

    ReplyDelete

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...