Saturday, 19 September 2015

حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا قبرِ انور سے تبرک


عاشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وِصال مبارک کے بعد یہ خیال کرکے شہرِ دلبر۔ ۔ ۔ مدینہ منورہ۔ ۔ ۔ سے شام چلے گئے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی نہ رہے تو پھر اِس شہر میں کیا رہنا! حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیت المقدس فتح کیا تو سرورِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے خواب میں آئے اور فرمایا :
ما هذه الجفوة، يا بلال؟ أما آن لک أن تزورني؟ يا بلال!
’’اے بلال! یہ فرقت کیوںہے؟ اے بلال! کیا تو ہم سے ملاقات نہیں چاہتا؟‘‘
اس کے بعد حضرت بلال رضی اللہ عنہ اَشک بار ہو گئے۔ انہوں نے مدینے کی طرف رختِ سفر باندھا، روضۂ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری دی اور بے چین ہوکر غمِ فراق میں رونے اور تبرکاً اپنے چہرے کو روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ملنے لگے.
1. سبکي، شفاء السقام في زيارت خيرالأنام : 39
2. ابن حجر مکي، الجوهر المنظم : 27

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...