Thursday 25 October 2018

بزرگوں کی نسبت غوثِ اعظم کا دھوبی بخشا گیا حکیم الامتِ دیوبند کی گواہی

0 comments
بزرگوں کی نسبت غوثِ اعظم کا دھوبی بخشا گیا حکیم الامتِ دیوبند کی گواہی

دیوبندی جگہ جگہ پوسٹر لگاتے ہیں کہ غوث اعظم صرف اللہ ، غریب نواز صرف اللہ ۔

کوئی پیران پیر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کو غوث الاعظم کہہ دے تو فوراً شرک کا فتویٰ لگاتے ہیں ۔ اور دیوبندیوں کے حکیم الاُمت اشرف علی تھانوی نے نہ صرف پیران پیر کو غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ لکھا بلکہ اُن کی ایک کرامت بھی مانی ۔

حکیم الامتِ دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں : حضرت غوث اعظم رحمۃُاللہ کے دھوبی کا انتقال ہوگیا آپ کی نسبت کے صدقے بخشش ہوگئی ، فرشتوں نے پوچھا اس نے کہا میں غوث اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کا دھوبی ہوں ۔ ( الافاضاتُ الیومیہ جلد دوم صفحہ نمبر 100 ، 101 مطبوعہ ادارہ تالیفات اشرفیہ ملتان)

حکیم الامتِ دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں : حضرت غوث اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کے دھوبی نے قبر میں فرشتوں سے کہا میں غوث اعظم کا دھوبی ہوں فرشتوں نے ہنس کے چھوڑ دیا ۔ (حضرت تھانوی کے پسندیدیدہ واقعات صفحہ نمبر 36 مطبوعہ لاہور)

حکیم الامت دیوبند جناب تھانوی صاحب کا حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کو بار بار غوث اعظم لکھنا اور حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے دھوبی کا بخشا جانا کیوں دیوبندی حضرات. آپ کے تھانوی صاحب شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کو سب سے بڑا فریاد رس لکھ کر مشرک ہوئے کہ نہیں اور دھوبی بھی بخشا گیا ۔

مکتبہ فکر دیوبند کے لوگوں سے غزارش ہے کہ : اگر ہم کہیں غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ سہارا ہیں تو شرک کے فتوے اور دھتکارے ہوئے لوگ جیسے طعنے اگر یہی بات حکیم الامت دیوبند لکھ دیں کہ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی نسبت سے آپ رحمۃ اللہ علیہ کے دھوبی کی بخشش ہوگئی تو فتوے کیوں نہیں جناب خدا را امت مسلمہ پر رحم کریں دہرا معیار اپنا کر تفرقہ و انتشار مت پھیلائیں اس وقت امت کو اتحاد کی سخت ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔