دیوبندیوں کا پیر دل لگی باز ہے قبر سے بھی دلگی کرتا ہے جب فاتحہ پڑھنے لگا تو قبر سے کہنے لگے جاؤ مردوں پر فاتحہ پڑھو یہاں زندوں پر فاتحہ کیوں پڑھنے آئے ہو ۔ (ارواح ثلاثہ صفحہ 164 حکایت 204 حکیم الامتِ دیوبند اشرف علی تھانوی صاحب)
دیوبندیوں کا پیر قبر میں زندہ ہے قبر پر آنے والے اور اس کے دل کے ارادے کو بھی جانتا ہے کہ کس مقصد کےلیئے آیا ہے حیرت کی بات ہے یہی دیوبندی کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں پڑھیئے اسماعیل دہلوی کی تقویۃ الایمان ۔
No comments:
Post a Comment