وہابی مولوی کو لڑکا لڑکی دینے کا اختیار اور بھینس کو دودھ دینے کا حکم
مشہور غیر مقلد وہابی مولوی اسحاق بھٹی لکھتے ہیں کہ : ایک شخص نے عرض کیا میری کئی لڑکیاں ہیں ، لڑکا کوئی نہیں ۔ دعا کیجئے اللہ تعالیٰ لڑکا عطا فرمادے صوفی صاحب نے اس کی بات سن کر زمین پر لکیریں کھینچنا شروع کیں اور ساتھ ہی لکیریں گننے لگے ۔ پہلی لکیر کھینچی تو کہا ایک ۔ دوسری کھینچی تو کہا دو ۔ تیسری کھینچی تو کہا تین ۔ چوتھی لکیر آدھی کھینچی تھی اور ابھی لفظ ’’ چار ‘‘ زبان سے نہیں نکلا تھا کہ درخواست کنندہ نے ہاتھ پکڑلیا اور عرض کیا، بس تین ہی بہت ہیں۔ اس عمل کا اثر یہ ہوا کہ تین لڑکے صحیح اور تندرست پیدا ہوئے اور چوتھا ساڑھے چار مہینے کے بعد ساقط ہوگیا ۔ یہ بات صاحب واقعہ نے میرے فیصل آباد کے دوست علی ارشد صاحب کو بتائی اور انہوں نے مجھ سے بیان کی ۔ اور بھینس کو جا کر کہو صوفی عبد اللہ کہتا ہے دودھ دے تو بھینس کو یہ وہابی مولوی کا خدائی حکم سنایا گیا تو بھینس نے دودھ دینا شروع کر دیا ۔ (صوفی محمد عبداللہ حالات و خدمات ، آثار صفحہ نمبر 359 ، 360)
غیر مقلد اھلحدیث وھابی حضرات دن رات اولیاء کرام علیہم الرّحمہ پر اور مسلمانان اھلسنت پر کیچڑ اچھالتے ہیں ان سے ایک ہی سوال یہ تمہارے مولوی مشرک ہوئے کہ نہیں ؟
No comments:
Post a Comment