Tuesday, 30 October 2018

وہابی کون لوگ ہیں اور محمد بن عبدالوہاب نجدی کا کیا عقیدہ تھا

وہابی کون لوگ ہیں اور محمد بن عبدالوہاب نجدی کا کیا عقیدہ تھا

علماء دیوبند کے نزدیک محمد بن عبدالوہاب اور اس کے مقتدی وہابیوں کے عقائد عمدہ تھے ۔ (پڑھیئے دیوبندی منافقت انہی کی زبانی)

سوال : وہابی کون لوگ ہیں اور عبدالوہاب نجدی کا کیا عقیدہ تھا اور کون مذہب تھا اور وہ کیسا شخص تھا اور اہلِ نجد کے عقائد میں اور سنی حنفیوں کے عقائد میں کیا فرق ہے ؟
الجواب : محمد بن عبدالوہاب کے مقتدیوں کو وہابی کہتے ہیں ۔ ان کے عقائد عمدہ تھے اور مذہب ان کا حنبلی تھا البتہ ان کے مزاج میں شدت تھی مگر وہ اور ان کے مقتدی اچھے ہیں مگر ہاں جو حد سے بڑھ گئے ان میں فساد آگیا اور عقائد سب کے متحد ہیں ۔ اعمال میں فرق حنفی، شافعی، مالکی ، حنبلی کا ہے ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ نمبر 292 مطبوعہ دار الاشاعت کراچی رشید احمد گنگوہی دیوبندی)

شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی لکھتے ہیں : محمد بن عبدالوھاب نجدی ابتدا تیرھویں صدی نجد عرب سے ظاھر ہوا اور چونکہ یہ خیالات باطلہ اور عقائد فاسدہ رکھتا تھا اس لئے اس نے اھل سنت والجماعت سے قتل و قتال کی ان کو بالجبر اپنے خیالات کی تکلیف دیتا رہا ان کے اموال کہ غنیمت کا مال اور حلال سمجھا گیا ان کے قتل کرنے کو باعث ثواب و رحمت شمار کرتا رہا اھل حرمین کو خصوصا اور اھل حجاز کو عموما اس نے تکلیف شاقہ پہنچائیں سلف صالحین اور اتباع کی شان میں نہایت گستاخی اور بے ادبی کے الفاظ استعمال کئے بہت سے لوگوں کو بوجہ اس کی تکلیف شدیدہ کے مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ چھوڑنا پڑا اور ہزاروں آدمی اس کے اور اس کی فوج کے ہاتھوں شھید ہو گئے-الحاصل وہ ایک ظالم و باغی خونخوار فاسق شخص تھا اس وفہ سے اھل عرب کو خصوصا اس کے اتباع سے دلی بغض تھا اور ہے اور اس قدر ہے لہ اتنا قوم یہود سے ہے نہ نصاری سے نہ مجوس سے نہ ہنود سے ۔ (اشہاب اثاقب ص221 دارالکتاب غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور،چشتی)

شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی لکھے ہیں : محمدبن عبد الوہاب نجدی کا عقیدہ تھا جملہ اہلِ عالم و مسلمانانِ دیار کافر ہیں انہیں قتل کرنا اور اُن کے مال لوٹنا حلال بلکہ واجب ہیں ۔ (الشہاب الثاقب صفحہ نمبر 222 شیخ الاسلام دیوبند علاّمہ حسین احمد مدنی دیوبندی) ۔

کثیر علمائے دیوبند کی تصدیق شُدہ کتاب المہند میں علاّمہ خلیل احمد اینٹھوی دیوبندی (۱۸۵۲ء۔ ۱۹۲۷ء) لکھتے ہیں : محمد بن عبد الوہاب نجدی کے متعلق ہمارا وہی عقیدہ ہے جو علاّمہ ابن عابدین شامی حنفی رحمۃ اللہ کا ہےہے اور ان کا (یعنی محمد بن عبدالوہاب نجدی) او ر اس کے تابعین عقیدہ یہ ہے کہ بس وہ ہی مسلمان ہیں اور جو ان کے عقیدہ کے خلاف ہو وہ مشرک ہے اوراس بناء پر انہوں نے اہل سنت کا قتل مباح سمجھ رکھا تھا ۔ (المھند علی المفند صفحہ نمبر 46 مطبوعہ ادارہ اسلامیات انار کلی لاہور،چشتی)

اہل سنت کا مذہب

اہل سنت کے نزدیک محمد بن عبدالوہاب باغی خارجی بے دین و گمراہ تھا اس کے عقائد کو عمدہ کہنے والے اسی جیسے دشمنانِ دین ، ضال ومضل (خود بھی گمراہ اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والے) ہیں ۔ امام ابن عابد شامی حنفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جیسا کہ ہمارے زمانہ میں فتنہ خارجیت برپا ہوا ۔ (محمد ابن عبدالوہاب نجدی) کے متبعین نجد سے نکلے اور حرمین شریفین پر زبردستی غلبہ پالیا ۔ وہ خود کو حنبلی مذہب سے منسوب کرتے تھے جبکہ ان کا عقیدہ تھا کہ صرف وہی مسلمان ہیں ۔ اور ان کے عقیدے کے برخلاف اعتقاد رکھنے والے مشرک ہیں ۔ اسی وجہ سے انہوں نے اہلسنت اور ان کے علماء کو قتل کرنا مباح قرار دیا حتی کہ اللہ تعالی نے ان کی شان و شوکت کو توڑ دیا ۔ ان کے شہروں کو برباد فرما دیا اور مسلمانوں کے لشکر کی مدد فرمائی ۔ یہ 1233 ہجری کا واقعہ ہے ۔ (فتاوی شامی شریف، ص 413/ج3) ۔ (دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی) ۔




No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...