Monday 22 October 2018

ابن وہاب نجدی سب مسلمانوں مشرک کہتا اور مسلمانوں قتل جائز سمجھتا تھا

0 comments
ابن وہاب نجدی سب مسلمانوں مشرک کہتا اور مسلمانوں قتل جائز سمجھتا تھا

کثیر علمائے دیوبند کی تصدیق شُدہ کتاب المہند میں علاّمہ خلیل احمد اینٹھوی دیوبندی (۱۸۵۲ء۔ ۱۹۲۷ء) لکھتے ہیں : محمد بن عبد الوہاب نجدی کے متعلق ہمارا وہی عقیدہ ہے جو علاّمہ ابن عابدین شامی حنفی رحمۃ اللہ کا ہےہے اور ان کا (یعنی محمد بن عبدالوہاب نجدی) او ر اس کے تابعین عقیدہ یہ ہے کہ بس وہ ہی مسلمان ہیں اور جو ان کے عقیدہ کے خلاف ہو وہ مشرک ہے اوراس بناء پر انہوں نے اہل سنت کا قتل مباح سمجھ رکھا تھا ۔ (المھند علی المفند صفحہ نمبر 46 مطبوعہ ادارہ اسلامیات انار کلی لاہور)

امام ابن عابد شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جیسا کہ ہمارے زمانہ میں فتنہ خارجیت برپا ہوا ۔ (محمد ابن عبدالوہاب نجدی) کے متبعین نجد سے نکلے اور حرمین شریفین پر زبردستی غلبہ پالیا ۔ وہ خود کو حنبلی مذہب سے منسوب کرتے تھے جبکہ ان کا عقیدہ تھا کہ صرف وہی مسلمان ہیں ۔ اور ان کے عقیدے کے برخلاف اعتقاد رکھنے والے مشرک ہیں ۔
اسی وجہ سے انہوں نے اہلسنت اور ان کے علماء کو قتل کرنا مباح قرار دیا حتی کہ اللہ تعالی نے ان کی شان و شوکت کو توڑ دیا ۔ ان کے شہروں کو برباد فرما دیا اور مسلمانوں کے لشکر کی مدد فرمائی ۔ یہ 1233 ہجری کا واقعہ ہے ۔ (فتاوی شامی شریف، ص 413/ج3) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔