Thursday, 11 October 2018

فرشتہ تمام مخلوق کے درود و سلام کو سنتا ہے جب غلام کی یہ شان ہے تو ؟

فرشتہ تمام مخلوق کے درود و سلام کو سنتا ہے جب غلام کی یہ شان ہے تو ؟

دیوبندی شیخ الحدیث علامہ سرفراز صفدر لکھتے ہیں : قبر انور کے قریب سے صیغہ ندا یعنی یا نبی سلام علیک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم خود سنتے ہیں اور اس کے جواز میں کوئ شک نہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی قبر انور پر ایک فرشتہ مقرر ہے جو تمام مخلوق کے صلوٰۃ و سلام سُن کر عرض کرتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم اُس کا جواب دیتے ہیں ۔ (المسک المنصور صفحہ 80 سرفراز صفدر دیوبندی)


محترم قارئین : یہ حدیث مبارکہ اِن کتب احادیث میں موجود ہے آیئے مکمل حدیث مبارکہ پڑھنے کا شرف حاصل کرتے ہیں : مسند بزار ، جامع الاحاديث والمراسیل ، جمع الجوامع، مجمع الزوائد ، اور كنز العمال میں حدیث مبارک ہے ، حضور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : يا عمار إن لله ملكا أعطاه الله أسماع الخلائق وهو قائم على قبري إذا مت إلى يوم القيامة فليس أحد من أمتي يصلي علي صلاة إلا سمى باسمه واسم أبيه قال: يا محمد صلى فلان عليك كذا وكذا، فيصلي الرب على ذلك الرجل بكل واحدة عشرا ۔ (طب عن عمار)
ترجمہ : اے عمار رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسا فرشتہ پیدا کیا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے تمام خلائق کی سماعت عطا فرمائی (بیک وقت ساری مخلوق کی آواز کو سنتا ہے) وہ میرے وصال کے بعد میری مزار (مبارک) پر کھڑا رہے گا اور جب کبھی میرا کوئی امتی مجھ پر نذرانہ درود پیش کرتا ہے تو وہ فرشتہ عرض کرتا ہے کہ فلاں ابن فلاں نے آپ کی خدمت میں یہ درود پیش کیا ہے اور ہر درود کے بدلے اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ (مسند البزار، مسند عمار بن ياسر، حدیث نمبر: 1425،چشتی)(كنز العمال،حدیث نمبر: 2227-جامع الأحاديث، حدیث نمبر: 26184)(جمع الجوامع، حدیث نمبر: 1113- مجمع الزوائد، حدیث نمبر: 17291)

اس حدیث مبارک سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے بعض ایسے فرشتے بھی پیدا فرمائے ہیں جو آن واحد میں ہر شخص کی آواز سنتے ہیں ، دور ونزدیک کی آواز، ان کے لئے یکساں ہے جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے خدام کی سماعت کی یہ شان ہے تو پھر امام الانبیاء والمرسلین علیہم الصّلوٰۃ و السّلام کی قوت سماعت کا کون اندازہ کرسکتا ہے ۔
اس کی تصریح اس حدیث مبارک سے ہوتی ہے جو دلائل الخیرات میں منقول ہے ، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی خدمت بابرکت میں عرض کیا گیا، یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم ہمیں ان حضرات کے متعلق خبر دیجئے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے وصال مبارک کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی خدمت اقدس میں صلوۃ وسلام پیش کرینگے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : اسمع صلوۃ اہل محبتی و اعرفہم وتعرض علی صلو‏ۃ غیرہم عرضا ۔ ترجمہ : اہل محبت کے درود کو میں خود ہی سنتا ہوں اور انہيں پہچانتا ہوں ، اور ان کے علاوہ دیگر افراد کے درود پیش کئے جاتے ہیں ۔ (ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...