Friday 18 September 2015

اِسمِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حصولِ برکت

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شمائل و خصائص کا شمار جس طرح ممکن نہیں اُسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام مبارک کے فضائل بے شمار ہیں، جن کا تعین ممکن نہیں۔ نام محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکات بہت ہیں ذیل میں اُن کا ذکر مختصراً کیا جاتا ہے :

1۔ مشہور حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

قال اﷲ تعالي : وعزتي وجلالي! لا أعذب أحداً تسمي باسمک في النار.

’’اﷲ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : مجھے اپنی عزت اور بزرگی کی قسم! (اے حبیب مکرم!) میں کسی ایسے شخص کو آگ کا عذاب نہیں دوں گا جس کا نام آپ کے نام پر ہوگا۔‘‘

حلبي، اِنسان العيون، 1 : 135

اِمام حلبی لکھتے ہیں کہ اس حدیث مبارکہ میں نام سے مراد حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مشہور نام یعنی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا احمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

2۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے :

يوقف عبدان بين يدي اﷲ عزوجل، فيقول اﷲ لهما : ادخلا الجنّة، فإنّي آليت علي نفسي أن لا يدخل النار من اسمه محمد ولا أحمد.

’’دو آدمی اﷲ تعالیٰ کے حضور حاضر ہوں گے، تو اﷲ تعالیٰ اُنہیں فرمائے گا : تم جنت میں داخل ہو جاؤ کیونکہ میں نے اپنے اوپر لازم کیا ہے کہ وہ شخص دوزخ میں داخل نہیں ہو گا جس کا نام ’محمد‘ یا ’احمد‘ رکھا گیا۔‘‘

1۔ مناوی نے ’فیض القدیر (5 : 453)‘ میں کہا ہے کہ اِسے ابنِ سعد نے ’الطبقات الکبریٰ‘ بیان کیا ہے۔
2۔ شعرانی نے ’کشف الغمۃ (1 : 283)‘ میں کہا ہے کہ اسے محمد بن حنفیہ نے روایت کیا ہے۔

3. حلبي، إنسان العيون، 1 : 135

3۔ معضل سے مروی حدیثِ مبارکہ میں ہے :

إذا کان يوم القيامة نادي مناد : يا محمد! قم فادخل الجنة بغير حساب، فيقوم کل من اسمه محمد، يتوهّم أن النداء له، فلکرامة محمد صلي الله عليه وآله وسلم.

’’روزِ محشر ایک پکارنے والا پکارے گا : اے محمد! جنت میں داخل ہو جا۔ پس ہر وہ شخص جس کا نام محمد ہوگا یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ نداء اُس کے لئے ہے کھڑا ہو جائے گا۔ پس یہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کرامت کے سبب ہے۔‘‘

حلبي، إنسان العيون، 1 : 136

4۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إذا سمّيتم محمدًا فلا تضربوا ولا تقبّحوه وأکرموه وأوسعوا له في المجلس.

’’جب تم کسی کا نام محمد رکھو تو نہ اسے مارو اور نہ اس کی برائی بیان کرو بلکہ اس کی تکریم کرو اور مجلس میں اس کے لیے جگہ چھوڑ دو‘‘

1. شعراني، کشف الغمة، 1 : 283
2. مناوي، فيض القدير، 1 : 385
3. عجلوني، کشف الخفا ومزيل الإلباس، 1 : 94، رقم : 239
4. حلبي، إنسان العيون، 1 : 135

5۔ ایک روایت میں ہے کہ محمد نام رکھنے سے انسان میں برکت آجاتی ہے اور جس گھر یا مجلس میں محمد نام کا شخص ہو وہ گھر اور مجلس بابرکت ہو جاتی ہے.

1. شعراني، کشف الغمة، 1 : 283
2. حلبي، إنسان العيون، 1 : 135

6۔ سیدنا اِمام حسین رضی اللہ عنہ کا قول ہے :

من کان له حمل فنوي أن يسميه محمداً حوله اﷲ تعالي ذکراً، وإن کان أنثي.

’’جس کی عورت حمل سے ہو اور وہ نیت کرے کہ (پیدا ہونے والے) بچے کا نام محمد رکھے گا تو اِن شاء اﷲ تعالیٰ لڑکا پیدا ہو گا اگرچہ حمل میں لڑکی ہی ہو۔‘‘

1. حلبي، إنسان العيون، 1 : 136
2. شعراني، کشف الغمة، 1 : 283

7۔ حضرت عطاء رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ جس نے حمل میں موجود بچہ کا نام محمد رکھا تو لڑکا ہی پیدا ہو گا۔ ابنِ وہب کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے سات بچوں کا نام دورانِ حمل ہی میں محمد رکھنے کی نیت کر لی تھی، جس کی برکت سے سب لڑکے پیدا ہوئے۔

1. شعراني، کشف الغمة، 1 : 283

2۔ حلبی نے ’انسان العیون (1 : 135)‘ میں کہا ہے حفاظِ حدیث نے اِس روایت کی صحت کا اِقرار کیا ہے۔

8۔ سیدنا علی کرم اﷲ وجھہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

ما اجتمع قوم قط فی مشورة معهم رجل اسمه محمد، لم يدخلوه في مشورتهم إلا لم يبارک لهم.

’’کوئی قوم مشورہ کے لئے جمع ہو اور محمد نام والا کوئی شخص اُن کے مشورہ میں داخل نہ ہو تو اُن کے کام میں برکت نہیں ہو گی۔‘‘

1. خطيب بغدادي، موضح أوهام الجمع والتفريق، 1 : 446

2۔ حلبی نے ’انسان العیون (1 : 135)‘ میں کہا ہے حفاظِ حدیث نے اِس روایت کی صحت کا اِقرار کیا ہے۔

9۔ حضرت محمد بن عثمان عمری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

ما ضر أحدکم لو کان في بيته محمد ومحمدان وثلاثة.

’’تم میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا اگر اُس کے گھر کے اِفراد میں ایک یا دو یا تین شخص محمد نام کے ہوں۔‘‘

1. ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 5 : 54
2. مناوي، فيض القدير، 3 : 246

10۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

ما أطعم طعام علي مائدة، ولا جلس عليها، وفيها اسمي إلا قدسوا کل يوم مرتين.

’’کوئی بھی دستر خوان ایسا نہیں جس پر کھانا کھایا جائے اور وہاں میرا ہم نام بیٹھا ہو تو فرشتے ہر روز دو مرتبہ (اُس دستر خوان کی) تعریف نہ کرتے ہوں۔‘‘

1. خطيب بغدادي، موضح أوهام الجمع والتفريق، 1 : 446
2. حلبي، إنسان العيون، 1 : 136

11۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے :

ما کان في أهل بيت اسم محمد إلا الغرماء برکته.

’’جس گھر میں بھی محمد نام کا شخص ہو اُس میں برکت پھیل جاتی ہے۔‘‘

مناوي، فيض القدير، 5 : 453

12۔ اِمام حلبی ’اِنسان العیون (1 : 136)‘ میں روایت کرتے ہیں :

من کان له ذو بطن فاجمع أن يسميه محمداً رزقه اﷲ غلاماً، ومن کان لا يعيش له ولد فجعل ﷲ عليه أن يسمي الولد المرزوق محمدا عاش.

’’جس کی بیوی حاملہ ہو اور وہ بچہ کا نام محمد رکھنے کا اِرادہ کر ے تو اﷲ تعالیٰ اُسے بیٹا عطا کرے گا۔ جس کا بچہ زندہ نہ رہتا ہو اور وہ اﷲ تعالیٰ کے بھروسہ پر اِرادہ کرلے کہ وہ ہونے والے بچہ کا نام محمد رکھے گا تو اُس کا بچہ زندہ رہے گا۔‘‘

اِسماعيل حقي، تفسير روح البيان، 7 : 184

13۔ مولائے کائنات سیدنا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت ہے :

ليس أحد من أهل الجنة إلا يدعي باسمه أي ولا يکني إلا آدم عليه السلام، فإنه يدعي أبا محمد تعظيماً له وتوقيراً للنبي صلي الله عليه وآله وسلم .

’’جنت میں سب کو اُن کے ناموں سے پکارا جائے گا یعنی اُن کی کنیت نہیں ہوگی، سوائے حضرت آدم علیہ السلام کے۔ اُنہیں تعظیما ’ابو محمد‘ کہہ کر پکارا جائے گا، اور یہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توقیر کے سبب ہے۔‘‘

حلبي، انسان العيون، 1 : 136

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا محترم قارئینِ کرام : عرب میں  ایک چیز یا شخصیت کے متعدد نام رکھنے کا رواج ہے ا ن کے یہاں یہ بات...