Saturday, 19 September 2015

تبرک اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا عقیدہ

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ، صحیح بخاری میں ’’کتاب الخمس‘‘ کے جس باب کے تحت یہ عنوان قائم کر کے انہوں نے لفظِ تبرک استعمال کیا ہے :

بَابُ مَا ذُکِرَ مِنْ دِرْعِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم وَعَصَاهُ وَسَيْفِهِ وَقَدْحِهِ وَخَاتَمِهِ وَمَا اسْتَعْمَلَ الْخُلَفَاءُ بَعْدَهُ مِنْ ذَلِکَ مِمَّا لَمْ يُذْکَرْ قِسْمَتُه وَمِنْ شَعَرِهِ وَنَعْلِهِ وَآنِيَتِهِ مِمَّا يَتَبَرَّکُ بِهِ أَصْحَابُهُ وَغَيْرُهُمْ بَعْدَ وَفَاتِه صلي الله عليه وآله وسلم.

’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تبرکات مثلاً زرہ، عصا، تلوار، پیالہ اور انگوٹھی اور ان میں سے جن چیزوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد خلفاء نے استعمال کیا جنہیں تقسیم نہیں کیا گیا، اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک اور نعل مبارک اور برتن کا بیان جن سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور دیگر لوگ برکت حاصل کرتے تھے۔‘‘

بخاري، الصحيح، کتاب فرض الخمس، باب : 5

امام بخاری کا اس عنوان سے باب باندھنے کا مقصد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی استعمال کردہ مقدس اشیاء سے حصولِ برکت خلفاءِ راشدین اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی سنت ہے۔

No comments:

Post a Comment

مروجہ نعت خوانی کے آداب و شرعی احکام

مروجہ نعت خوانی کے آداب و شرعی احکام محترم قارئین کرام : میوزک یا مزامیر کے ساتھ نعت شریف کی اجازت نہیں کہ میوزک بجانا ناجائز ہے ۔ یہی حکم ا...