Friday, 18 September 2015
دستِ مصطفیٰ ﷺ سے برکت کا حصول اہلِ مدینہ کا معمول
1۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب صبح کی نماز سے فارغ ہوتے تو خدّامِ مدینہ پانی سے بھرے ہوئے اپنے اپنے برتن لے آتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر برتن میں اپنا ہاتھ مبارک ڈبو دیتے۔ بسا اوقات سرد موسم کی صبح بھی ایسا ہی ہوتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا ہاتھ ٹھنڈے پانی والے برتنوں میں بھی ڈبو دیتے۔
1. مسلم، الصحيح، کتاب الفضائل، باب : قرب النبي صلي الله عليه وآله وسلم من الناس وتبرکهم به، 4 : 1812، رقم : 2324
2. عبد بن حميد، المسند، 1 : 380، رقم : 1274
3. بيهقي، شعب الإيمان، 2 : 154، رقم : 1429
امام مسلم اس حدیث کو جس باب کے تحت لائے ہیں وہ ایمان افروز ہے جس سے ان کے اہلِ سنت و جماعت کے عقیدۂ راسخہ کا پتہ چلتا ہے ۔ باب قُربِ النَّبِیّ عليه السلام مِنَ النَّاسِ وَ تَبَرُّکِهِم بِهِ.
لوگوں کا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرب اور برکت حاصل کرنا ۔ مسلم، الصحيح، 4 : 1812، رقم : 2324
اس حدیث کے تحت امام نووی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ۔
وفيه التّبرّک بآثار الصّالحين وبيان ما کانت الصّحابة عليه من التّبرّک بآثاره صلي الله عليه وآله وسلم وتبرّکهم بإدخال يده الکريمة في الآنية.
’’اس حدیثِ مبارکہ میں آثار صالحین سے تبرک کا بیان ہے اور اس چیز کا بیان کہ صحابہث کس طرح حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آثار مبارکہ سے برکت حاصل کرتے تھے۔ مزید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ اقدس کو برتن میں ڈبو کر اس سے تبرک کا بیان ہے ۔ نووي، شرح صحيح مسلم، 15 : 82
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا سفر چشم کشا مضمون
مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا سفر چشم کشا مضمون محترم قارئینِ کرام ارشادِ بارعی تعالیٰ ہے : سُبْحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیۡلًا...

-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
-
حق بدست حیدر کرار مگر معاویہ بھی ہمارے سردار محترم قارئین : اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت امام احمد رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ فرما...
No comments:
Post a Comment