حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پاس ایک ایسا پیالہ بھی محفوظ تھا جس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی نوش فرمایا تھا۔ سوئے اتفاق سے جب وہ ٹوٹ گیا تو انہوں نے اس کی مرمت کا جس قدر اہتمام کیا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جلیل القدر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منسوب مبارک اشیاء کو کس قدر حرزِ جاں بنائے ہوئے تھے۔
حضرت عاصم امام ابنِ سیرین سے روایت کرتے ہیں :
أَنَّ قَدْحَ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم انْکَسَرَ فَاتَّخَذَ مَکَانَ الشَّعْبِ سِلْسَلَةً مِنْ فِضَّةٍ. قَالَ عَاصِمٌ : رَأَيْتُ الْقَدَحَ وَشَرِبْتُ فِيْهِ.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیالہ ٹوٹ گیا تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے (اسے جوڑنے کے لئے عام چیز کی بجائے جوڑ پر چاندی کے تار لگا دیئے۔ عاصم (راوی ) کہتے ہیں : خود میں نے اس پیالے کی زیارت کی ہے اور اس میں پیا ہے۔‘‘
1. بخاري، الصحيح، کتاب الخمس، باب : ما ذکر من درع النبي صلي الله عليه وآله وسلم ، 3 : 1131، رقم : 2942
2. طبراني، المعجم الأوسط، 8 : 87، رقم : 8050
3. بيهقي، السنن الکبري، 1 : 29، رقم : 111 - 113
2. طبراني، المعجم الأوسط، 8 : 87، رقم : 8050
3. بيهقي، السنن الکبري، 1 : 29، رقم : 111 - 113
No comments:
Post a Comment