Saturday, 31 March 2018

امام اہلسنّت أبو منصور الماتريدي رحمتہ اللہ علیہ (المتوفى: ۳۳۳هـ) کا عقیده علم غیب

امام اہلسنّت أبو منصور الماتريدي رحمتہ اللہ علیہ (المتوفى: ۳۳۳هـ) کا عقیده علم غیب

امام اہلسنّت أبو منصور الماتريدي رحمتہ اللہ علیہ (المتوفى: ۳۳۳هـ) کا “عقیده علم غیب : إذ علم الغيب آية من آيات رسالته ۔
ترجمہ : یعنی علم غیب کا جاننا رسولوں کی رسالت کی دلیل ہے.
(تفسير الماتريدي = تأويلات أهل السنة (۲ /۵۴۱)

علمائے دیوبند نے فخریہ طورپرخودکوعقائدمیں الماتريدي تسلیم کیاہے. (عقائدعلمائےدیوبند 213)

علمائےدیوبند کو نمک حلالی کاثبوت دیتےہوئےامام اہلسنّت أبو منصور الماتريدي رحمتہ اللہ علیہ کاعقیدہ علم غیب قبول کرناچاہئے ۔

انبیاء علیہم اسّلام کے علوم پر لفظ علم غیب کا اطلاق سلف سے تواتر کے ساتهه مروی ہے.جبکہ لفظ “عالم الغیب” کا اطلاق صرف الله ربّ العزّت پر جائز ہے اور یہ خاصہ ربّ العزّت ہے. مخلوق کے علم پر “عالم الغیب” کا اطلاق شرک ہے.
مگر فریق مخالف اہلِ سنّت پر جهوٹ ،کذب ، بہتان لگاتے ہوے پراپیگنڈہ کرتاہے کہ اہلِ سنّت اللہ کے نبی ﷺ کو عالم الغیب مانتے ہیں ۔ ( اختلاف امت اور صراط مستقیم . مولانا یوسف لدهیانوی 38 ).

انبیاء علیہم اسّلام کے علوم پر لفظ علم غیب کے اطلاق پر فریق مخالف کا ناقوس اعظم مولاناسرفرازگکهڑوی مغالطہ دیتے ہوئے لکهتے ہیں : حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو الله تعالی نے غیب کی خبروں سے وافر حصّہ عطا فرمایا ہےلیکن یہ سب ،اخبار غیب،انباءغیب،ہے “علم غیب نہی ہے”. ( ازالتہ الریب مولاناسرفرازگکهڑوی ).

جبکی امام اہلسنّت أبو منصور الماتريدي رحمتہ اللہ علیہ (المتوفى: ۳۳۳هـ) نے انبیاء علیہم اسّلام کے علوم پر لفظ علم غیب کا اطلاق کیاہے ۔
حضورمحمّدصلی اللہ علیہ وسلم کے علمِ غیب کا انکارکرنا اور علم پر تنقید کرنا “منافقین کا شیوہ ہے”. (تفسير ابن أبي حاتم، الأصيل ء مخرجا (۶ / ۱۸۳۰)

امام المفسرین امام مجاهد رحمتہ اللہ علیہ (وفات 104 هجری ) اس آیت “{ولئن سألتهم ليقولن إنما كنا نخوض ونلعب} [التوبة: ۶۵]” کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ایک منافق نے کہا محمّدصلی اللہ علیہ وسلم ہمیں یہ حدیث سناتے ہیں کہ فلاں شخص کی اونٹنی فلاں فلاں وادی میں ہے ” بهلا وہ (محمّدصلی اللہ علیہ وسلم) غیب کی باتیں کیا جانیں ؟؟؟”.( اسنادہ صحیح )۔(طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...