Friday, 30 March 2018

ارشادات وفرمودات حضرت مولائے کائنات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

ارشادات وفرمودات حضرت مولائے کائنات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

علامہ مومن بن حسن شبلنجی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی کتاب نور الابصار فی مناقب آل بیت النبی المختار صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے سیدنا علی مرتضی رضی اللہ تعالی عنہ کے ارشادات وفرمودات نقل کئے جارہے ہیں :

شیریں کلامی
من عذب لسانہ کثر اخوانہ۔
ترجمہ : جس کی زبان شیریں ہو اس کے دوست واحباب زیادہ ہوتے ہیں۔

نیکی کی برکت
بالبر یستعبد الحر۔
ترجمہ : نیکی اور حسن سلوک کے ذریعہ آزاد شخص کو بھی تابع کیا جاسکتا ہے۔

تقلیل کلام
اذا تم العقل نقص الکلام۔
ترجمہ : جب عقل کا مل ہوتی ہے تو آدمی گفتگو کم کرتا ہے۔
من طلب مالا یعنیہ فاتہ مایعنیہ۔
ترجمہ : جو شخص بے فائدہ چیزوں کو طلب کرتا ہے اہم اور ضروری چیزیں اس سے چھوٹ جاتی ہیں ۔

غیبت سے پرہیز
السامع للغیبۃ احد المغتابین ۔
ترجمہ:غیبت سننے والا بھی غیبت کرنے والوں میں سے ایک ہے۔

تقدیر اور تدبیر
اذا حلت المقادیر بطلت التدابیر۔
ترجمہ:جب تقدیر کا فیصلہ آجاتا ہے تو تدبیر ناکام ہوجاتی ہے۔

نادان اور دانا کی پہچان
قلب الاحمق فی فیہ ،ولسان العاقل فی قبلہ۔
ترجمہ:بے وقوف کا دل اس کی زبان میں ہوتا ہے اور عقل مند کی زبان اس کے دل میں ہوتی ہے۔

عفوودرگزر
اذا قدرت علی عدوک فاجعل العفو شکر القدرۃ علیہ۔
ترجمہ:جب تم اپنے دشمن پر قابو پالو تو اس پر قابو پانے کے شکر میں عفو ودرگزر کو اختیار کرو!۔

بخالت کا نقصان
البخیل یستعجل الفقر ،یعیش فی الدنیا عیشۃ الفقراء ویحاسب فی الاخرۃ حساب الاغنیاء ۔
ترجمہ:بخیل شخص بہت جلد تنگدست ہوجاتا ہے ،وہ دنیا میں تو تنگدستوں کی طرح زندگی گزار تا ہے اور آخرت میں اس سے مالداروں کی طرح حساب لیا جائے گا۔
البخل جامع لمساوی الاخلاق۔
ترجمہ:بخالت تمام اخلاقی خرابیوں کا مجمع ہے۔

علم کا فائدہ اور جہالت کا نقصان
العلم یرفع الوضیع ،والجھل یضع الرفیع۔
ترجمہ:علم پستی میں رہنے والوں کو بلندی عطا کرتا ہے اور جہالت بلند آدمی کو بے وقار کردیتی ہے۔

تواضع وخاکساری
لاتکون غنیا حتی تکون عفیفا،ولاتکون زاھدا حتی تکون متواضعا،ولاتکون متواضعا حتی تکون حلیما،ولا یسلم قلبک حتی تحب للمسلمین ما تحب لنفسک۔
ترجمہ:تم اس وقت تک مالدار نہیں ہوسکتے جب تک کہ تم پاک دامن نہ ہوجاؤ،اور اس وقت تک زاہد (دنیا سے بے رغبتی کرنے والے )نہیںہوسکتے جب تک کہ تم منکسر المزاج نہ ہوجاؤ،اور تم اس وقت تک متواضع نہیں ہوسکتے جب تک کہ تم بردبار نہ ہوجاؤ،اور تمہارا دل اس وقت تک قلب سلیم نہیں ہو سکتا جب تک کہ تم مسلمانوں کے لئے وہ چیز پسند نہ کرو جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔

مصیبت کے وقت صبر کا دامن تھامنے کی تلقین
وطن نفسک علی الصبر علی ما اصابک۔
ترجمہ:جو کچھ تم پر مصیبت آئے اس پراپنے آپ کو صبر کا عادی بنالو۔

قل عند کل شدۃ:"لا حول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم"تکف۔وقل عند کل نعمۃ :"الحمد للہ"تزد منھا۔
ترجمہ:ہر مصیبت کے وقت"لا حول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم"کہا کرو ،اس کی برکت سے تم مصیبت کو روک دوگے،اور ہر نعمت وراحت کے وقت "الحمد للہ"کہا کروکہ تم نعمتوں میں اضافہ پاؤگے۔

گوشہ نشینی وتنہائی
الوحدۃ راحۃ،والعزلۃ عبادۃ،والقناعۃ غنی،والاقتصاد بلغۃ۔
ترجمہ:تنہائی راحت ہے،گوشہ نشینی عبادت ہے،قناعت(اپنے نصیب پر راضی رہنا)تونگری ہے اور میانہ روی (درمیانی راہ اختیار کرنا)بقدر ضرورت (چیزوں کو پورا کرتا)ہے۔

مردم شناسی کا طریقہ
ولا تعرف الناس الا بالاختبار،فاختبر اہلک وولدک فی غیبتک،وصدیقک فی مصیبتک،وذا القرابۃ عند فاقتک
ترجمہ:لوگ امتحان وآزمائش کے ذریعہ پہچانے جاتے ہیں،تو تم اپنے گھروالوں اور اپنی اولاد کو غائبانہ میں آزماؤ!اپنے دوست کو اپنی مصیبت کے وقت آزماؤ!اور اپنے رشتہ دار کو اپنی فاقہ کشی اور تنگدستی کے وقت آزماؤ!۔

دنیا کی بے ثباتی
آپ نے ارشاد فرمایا:الناس نیام فاذا ماتوا انتبھوا۔
ترجمہ:لوگ خواب غفلت میں ہیں،جب انہیں موت آئے گی تو بیدار ہوں گے۔

الدنیا والاخرۃ کالمشرق والمغرب،ان قربت من احدھما بعدت عن الاخر۔
ترجمہ:دنیا وآخرت مشرق ومغرب کی طرح ہے ،اگر تم ان میں سے کسی ایک کے قریب ہوجاؤگے تو دوسرے سے خود بخود دور ہوجاؤگے۔

آپ نے ارشاد فرمایا:
الناس من جہۃ التمثال أکفاء ٭ أبوہم آدم ، والأم حواء .
ترجمہ:تمام انسان جسم کے لحاظ سے برابر ہیں،ان کے والد حضرت آدم اور والدہ حضرت حوا ہیں علیہما السلام۔

فإن یکن لہم من أصلہم شرف ٭ یفاخرون بہ،فالطین والماء .
ترجمہ:اگر حقیقت میں ان کے حق میں کو عزت وبزرگی ہے ،جس پر وہ فخر کرسکتے ہیں تو وہ مٹی اور پانی ہے

ماالفضل إلا لأہل العلم إنہم ٭ علی الہدی لمن استہدی أدلاء.
ترجمہ:فضیلت وعظمت صرف اہل علم کے لئے ہے کیونکہ،وہ ہدایت پر ہیں اور طالبین ہدایت کے لئے رہنما ہیں

وقیمۃ المرء ما قد کان یحسنہ ٭ والجاہلون لأہل العلم أعداء .
ترجمہ:اور آدمی کی قدر وقیمت انہیں خوبیوں سے ہے جو اسے زینت بخشے ،

اور جاہل لوگ اہل علم کے دشمن ہوتے ہیں
فقم بعلم، ولاتطلب بہ بلا ٭ فالناس موتی،وأہل العلم أحیاء .
ترجمہ:تو تم طلب علم کے لئے کمربستہ ہوجاؤ اور اس علم کے ذریعہ کوئی دنیوی فائدہ کے طلبگار نہ بنو،کیونکہ عام انسان مردہ ہیں اور علم والے زندہ ہیں۔

حضرت مولائے کائنات کی سیرت مبارکہ ،آپ کے فرامین وارشادات، عادات واطوار اور آپ کی تابناک زندگی بہترین نمونۂ عمل ہے،جس میں آپ کے چاہنے والوں اور محبین کے لئے درس حق وصداقت ہیکہ وہ غفلت سے بچیں اور آخرت کی تیاری کریں،نمازوں کا اہتمام کریں اور کتاب وسنت کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں ۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں حبیب کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقہ وطفیل حضرات اہل بیت کرام وصحابۂ عظام رضی اللہ عنہم سے بے پناہ محبت کرنے والا بنائے،حضرت مولائے کائنات رضی اللہ عنہ کی ذات گرامی سے بے انتہاء عقیدت والفت رکھنے والابنائے اور آپ کے فیوض وبرکات سے ہمیں مستفیض فرمائے اور آپ کی تعلیمات پر عمل کرنے والا بنائے۔(طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...