Tuesday, 20 March 2018

ابدال کا وجود، حدیث مبارکہ کی روشنی میں ۔ علامہ اللہ یار خان دیوبندی کی زبانی

ابدال کا وجود، حدیث مبارکہ کی روشنی میں ۔ علامہ اللہ یار خان دیوبندی کی زبانی

ابو نعیم نے حلیہ میں ذکر کیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم نے فرمایا کہ میری امت میں ہر زمانہ میں پانچسو خیار ہوں گے اور چالیس ابدال، ان دونوں میں کمی نہ ہوگی، ان میں سے جو فوت ہوگا، ان پانچسو میں سے اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرے شخص کو ان چالیس میں داخل کردے گا۔

امام احمد کی حدیث۔ اس امت میں ابدال تیس ہوں گے جن کے قلوب حضرت ابراہیم خلیل اللہ کے قلوب پر ہوں گے، ان میں سے جو فوت ہوگا اللہ اس کی جگہ دوسرا بدل دے گا۔

حدیث طبرانی۔ میری امت میں تیس ابدال ہوں گے، ان کے سبب سے زمین قائم رہے گی۔ ان کی وجہ سے بارش کی جائے گی، اور ان کی وجہ سے مدد دی جائے گی۔

ابدال شام میں ہوتے ہیں اور وہ چالیس مرد ہیں، ان کے سبب سے تمہیں بارش دی جاتی ہے، اور ان کی وجہ سے تمہیں دشمنوں پر فتح دی جاتی ہے، اور ان کے سبب سے اہل زمین سے تکالیف اور مصائب دور کئے جاتے ہیں۔

ابدال شام میں ہیں اور وہ چالیس مرد ہیں، جو ان میں سے فوت ہو جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرا بدل دیتا ہے، ان کے سبب سے تمہیں بارش دی جاتی ہے اور دشمنوں کے مقابلہ میں امداددی جاتی ہے اور اہل شام سے ان کے سبب سے عذاب دور کیا جاتا ہے۔

خلال کی حدیث جو اس نے کرامات اولیاء میں بیان کی ہے، اور دیلمی نے مسند فردوس میں۔ ابدال چالیس مرد اور عورتیں ہیں جب ان میں سے کوئی مرد مر جاتا ہے، اللہ اس کی جگہ دوسرا مرد بدل دیتا ہے اور جب عورت مر جاتی ہے، تو اس کی جگہ دوسری عورت بدل دیتا ہے۔

ابن ابی الدنیا۔ میری امت کے ابدالوں کی نشانی یہ ہے کہ وہ کسی چیز پر لعن طعن نہیں کرتے۔

ابن حبان۔ تیس اور اسی مردوں سے زمین خالی نہ رہے گی جو مثل ابراہیم خلیل اللہ کے ہوں گے، جن کے سبب سے تمہاری فریادرسی ہوگی، ان کے سبب سے تمہیں رزق دیا جائے گا اور بارش برسائی جائیگی۔

بیہقی۔ میری امت کے ابدال اپنے اعمال کے سبب سے جنت میں داخل نہ ہوں گے۔ بلکہ اللہ کی رحمت سے نفسوں کی سخاوت سے اور سینوں کی سلامتی سے داخل ہوں گے۔

ابن عدی۔ ابدال چالیس ہیں، بائیس شام میں ہوتے ہیں اور اٹھارہ عراق میں۔ ان میں سے جو فوت ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرا بدل دیتا ہے، اور جب اللہ کا حکم آجائے گا سب فوت ہو جائیں گے، اس وقت قیامت آئے گی۔

حدیث طبرانی چالیس مرد جو مثل خلیل اللہ کے ہیں، ان سے زمین کبھی خالی نہ ہوگی، ان کی وجہ سے تمہیں بارش دی جائیگی۔ اور تمہیں مدد دی جائے گی، جب ان میں سے کوئی فوت ہوا اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرا بدل دے گا۔

حدیث ابی نعیم۔ میری امت میں چالیس مرد ہمیشہ ایسے رہیں گے جن کے قلوب، قلب ابراہیم علیہ السلام کی مانند ہوں گے۔ ان کی وجہ سے اہل زمین سے تکالیف دور کی جائیں گی۔ ان کو ابدال کہا جاتا ہے۔ (دلائل السلوک ، علامہ مولانا اللہ یار خان دیوبندی)(طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...